اسلام آباد:
اسٹیٹ لائف، نیشنل انشورنس اور ری انشورنس کمپنی کی نجکاری موخر کردی گئی۔
اسٹیٹ لائف، نیشنل انشورنس اور ری انشورنس کمپنی کی نجکاری موخر کردی گئی جبکہ رواں مالی سال تجارتی خسارہ 4 سے 5 ارب روپے کم اور برآمدات 25 ارب ڈالر سے بڑھنے کاامکان ہے۔
وزارت تجارت کی آڈٹ رپورٹ 2011.12 ء کے جائزے کے لئے پبلک اکاونٹس کمیٹی کااجلاس چیئرمین شہباز شریف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس کے آغاز پرنیب حکام نے آگاہ کیابے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بدعنوانی کی تفیتش جلد مکمل کر کے ریفرنس دائر کرنے کیلیے انتظامی بورڈ میں پیش کر دیاجائے گا۔ شہباز شریف نے استفسار کیاریکارڈ مل گیا؟جس پر نیب افسر نے جواب دیاآپ کی مداخلت سے ریکارڈ ملا۔
اسٹیٹ لائف انشورنس کی جانب سے ٹھٹھہ سیمنٹ میں سرمایہ کاری کے معاملہ پر آڈٹ حکام نے بتایا حکومتی ہدایات کے برعکس سٹیٹ لائف نے 13 کروڑ 83 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی جس پر سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگہ نے کہا ہمیں غلطی کا احساس تھا تاہم شیئرز 26 کروڑمیں بروقت بیچ دیئے۔ آڈٹ حکام نے بتایا منافع کی بات نہیں،خطرہ نہیں لینا چاہئے۔
کمیٹی نے وزارت تجارت کو ہدایت استعمال نہ ہونے والی رقوم بروقت قومی خزانے میں جمع کرائی جائیں۔سیکریٹری تجارت نے بتایا اسٹیٹ لائف انشورنس کی کارکردگی میں ایک سال کے دوران واضح بہتری آئے گی۔