لاہور (لاہورنامہ)انٹر نیشنل ایمچور ایتھلیٹکس فیڈریشن (آئی اے اے ایف)
کے لیول ٹو لیکچرراور لیول تھری کوچ رفیق احمد نے حکومت سے مطالبہ کیا
ہے کہ ایتھلیٹکس کے کھیل کو سکولز کی سطح پر لازمی قرار دیا جائے .
ایتھلیٹ کی ٹریننگ کیلئے ملک بھرمیں دو سو میٹر انڈور مانڈو ٹریک لگائے جائیں.
کیو نکہ اب بھارت ، بنگلہ دیش ،سری لنکا میں بھی ایتھلیٹ مانڈو ٹریک
پر ٹریننگ کرتے ہیں.
جنوبی کوریا ،جاپان ، چین میں تو سکولوں ،کالجوں اوریونیورسٹیوں سمیت پارکوں
میں واک کرنے کیلئے مختص جگہ پر بھی مانڈو ٹریک لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ ٹیکنیکل آفیشلز اور کوچنگ
کورسز کروائے جائیں تا کہ پاکستانی ٹیکنیکل آفیشلز اور کوچز کو کھیل سے متعلق
جدید تکنیکس ،نئے قوانین سمیت دیگر اہم ترین معلومات حاصل ہو سکیں۔
حکومت کی جانب سے ملنے والی گرانٹ اُونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے.
گزشتہ دس سال کے دوران ایتھلیٹکس کے انٹرنیشنل مقابلوں میں پاکستانی ایتھلیٹس نے جو میڈلز جیتے ہیں وہ کھلاڑیوں کی سخت محنت اور ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر میجر جنرل (ر) محمد اکرم ساہی اور سیکرٹری جنرل محمد ظفر سمیت دیگر عہدیداروں کی انتھک محنت کی بدولت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایتھلیٹس کوبہترین انفراسٹرکچر ، عالمی معیارکی سہولیات اورمعاشی تحفظ میسر نہیں ہے نامساعد حالات میں ایتھلیٹکس کے انٹرنیشنل ایونٹس میں کھلاڑیوں سے میڈلز کے حصول کی توقعات نہیں کی جا سکتی ہے اگر حکومت کھیل کے میدانوں میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم بلند دیکھنا چاہتی ہے کھیلوں کا بنیادی انفراسٹرکچر، انٹرنیشنل معیار کی سہولیات اور کھلاڑیوں کا معاشی تحفظ یقینی بنانا ہو گا۔