بھارتی شاعر اور لکھاری جاوید اختر اور ان کی اہلیہ اداکارہ شبانہ اعظمی نے گزشتہ روز ٹوئیٹ کے ذریعے اطلاع دی تھی کہ وہ پاکستان نہیں آ رہے۔
جاوید اختر اور شبانہ اعظمی کو رواں ماہ 23 اور 24 فروری کو کراچی آرٹس کونسل میں اردو کے شاعر کیفے اعظمی کے حوالے سے ہونے والے ایک پروگرام میں شرکت کرنی تھی۔
دونوں کو آرٹس کونسل آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ ماہ جنوری میں پاکستان آنے کی دعوت دی گئی تھی اور دونوں نے رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان آنے کی تصدیق کی تھی۔
شاعر کیفے اعظمی اداکارہ شبانہ اعظمی کے والد اور جاوید اختر کے سسر تھے۔
تاہم چند قبل مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بم حملے کے بعد جاوید اختر اور شبانہ اعظمی نے پاکستان آنے سے انکار کردیا۔
جاوید اختر نے بتایا تھا کہ انہیں کراچی آرٹس کونسل کی جانب سے دعوت ملی تھی، تاہم اب وہ وہاں پروگرام میں شرکت کے لیے نہیں جائیں گے۔
شبانہ اعظمیٰ نے بھی اپنی ٹوئیٹ میں پاکستانی دورہ منسوخ کرنے کی تصدیق کی تھی۔
امن کی باتیں کرنے والے شاعر جاوید اختر اور شبانہ اعظمی کی جانب سے پاکستانی دورہ ملتوی کرنے کے بعد جہاں انہیں خود بھارتی مداحوں نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
وہیں پاکستانی سپر اسٹار شان شاہد نے بھی انہیں ایسے موقع پر نفرت کو بڑھانے کے بجائے امن پھیلانے کا مشورہ دیا۔
شان شاہد نے جاوید اختر کی ٹوئیٹ پر جواب دیتے ہوئے انہیں احساس دلایا کہ دراصل یہی وہ وقت تھا جس میں انہیں پاکستان ہر حال میں آکر محبت کا پیغام دینا چاہیے تھا۔
شان شاہد نے مزید وضاحت کی کہ یہ سچ ہے کہ پاکستان کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں اور جھوٹ اس بار بھی جیت چکا ہے۔
ساتھ ہی پاکستانی سپر اسٹار نے خطے میں 1947 سے لے کر 2019 تک دہشت گردی کے واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد کی موت پر افسوس کا اظہار کیا اور ایسے واقعات کی مذمت بھی کی۔
شان شاہد نے ایک اور ٹوئیٹ میں جاوید اختر کو مخاطب ہوتے ہوئے مشورہ دیا کہ انہیں بھی اپنے سسر کیفے اعظمی کی طرح ایسے مواقع پر امن پھیلانے کی نظمیں لکھنے چاہیے۔
شان شاہد نے اپنی ٹوئیٹ میں کیفے اعظم کی معروف نظم ’ ’ ظلم رہے اور ارمان بھی ہو کیا ممکن ہے تم ہی کہو، ہنستے گاتے روشن وعدے ترقی میں ڈوب گئے
بیتے دنوں کی لاش پر اے دل میں روتا ہوں تو بھی رو‘ لکھی۔
شان شاہد کی ان ٹوئیٹس پر اگرچہ جاوید اختر نے کوئی جواب نہیں دیا، تاہم انہیں بھارت کے دیگر افراد کی جانب سے جوابات دیے گئے، تاہم شان نے انہیں بھی کرارے جواب دے کر خاموش کرادیا۔