اسلام آباد/لاہور(لاہورنامہ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ حکومت زراعت کی ترقی کیلئے جتنے اقدامات اٹھا رہی ہے انشا اللہ تحریک انصاف کی آئندہ حکومت لانے میں کسان اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے.
ملک میں 83لاکھ کسان ہیں جن میں سے صرف 26ہزار 100ایکڑ یا اس سے زائد اراضی کے مالک ہیں اس لئے کسان کو جاگیر دار ،وڈیر ہ یا ظالم کہہ مخاطب نہیں کرنا چاہیے ، یہ پہلی حکومت ہے جس نے کسان کی محنت کو تسلیم کیا ہے اور اسے تحسین کی نگاہ سے دیکھا ہے ،
پاکستان کا خوراک کا درآمدی بل 10ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے جوانشا اللہ آئندہ سال سے کم ہونا شروع ہو جائے گا ۔ انہوں نے خیبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کرنل (ر) محمد صدیق اورکرم چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سید علی حماد کاظمی کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
وفدنے لائیو سٹاک کی درآمدات میں حائل رکاوٹوں سے آگاہ کرتے ہوئے بہتری کیلئے تجاویز بھی پیش کیں ۔جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ زراعت میں37فیصد لیبر فورس جبکہ اس کا جی ڈی پی میں حصہ 18فیصد ہے لیکن آج تک کسان کو عزت دینے کی بجائے اس کا استحصال کیا گیا ۔ ہم نے اس روایت کو بدلا ہے اور کسان کو شاباش دی ہے .
جس کا وہ حقیقی معنوں میں مستحق ہے ،اجناس کی صحیح قیمت ملنے سے اس سال 1100ارب روپے اضافی کسان کے گھرگئے ہیں اور آئندہ سال یہ تخمینہ 2100ارب روپے ہے ، ہماری کوشش ہے کہ سات سال میں کسان کی آمد ن کو دو گنا کیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے زرعی آلات پر سبسڈی کی فہرست 12اشیاء کی تھی جسے بڑھا کر81کردیا ہے .
جو ہم اسے آدھی قیمت پر فراہم کر رہے ہیں اس کے لئے حکومت 28ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے ،کسان کو گودام بنانے کے لئے 180ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں 30فیصد کسان اور 70فیصد حکومت برداشت کرے گی ، اس پر سبسڈی کے 40ارب روپے حکومت ادا کرے گی ، یونین کونسلوں میں 7ارب روپے خرچ کئے جائیں گے .
جہاں پر رہنمائی دینے کیلئے ایگریکلچر افسر اور نیچے فیلڈ سپروائزر رکھے جائیں گے ، حکومت کوجو اقدامات کر رہی ہے کوئی وجہ نہیں کہ آئندہ تحریک انصاف کی حکومت نہ آئے ۔انہوں نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت لائیوسٹاک کی ترقی کیلئے بھی ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ،درآمدات کے حوالے سے جو بھی مسائل ہیں انہیں حل کیا جائے گا۔