سانحہ ساہیوال

خلیل اور اس کی فیملی بے گناہ ، ذیشان دہشتگرد قرار :سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ مکمل

لاہور :سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ مکمل ہوگئی ،خلیل اور اس کی فیملی بے گناہ جبکہ ذیشان کو دہشت گرد قرار دیدیا گیا ہے، جے آئی ٹی نے سی ٹی ڈی اہلکار قصور وار قرار دیکر ریکارڈ میں رد و بدل کرنے والے سی ٹی ڈی افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ مکمل کر لی گئی ہے جو آئندہ چند دنوں میں چالان کی صورت میں انسداد دہشتگردی عدالت میں جمع کروائی جائے گی۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں خلیل اور اس کی فیملی کو بےگناہ جبکہ ذیشان کو دہشتگرد قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے دہشتگردوں کے ساتھ روابط تھے، فرانزک ماہرین کو ذیشان کے فون سے دہشتگردوں سے رابطوں کے درجنوں پیغامات ملے ہیں۔ فرانزک ماہرین نے ذیشان کے موبائل سے حاصل ہونے والے ا±ن پیغامات کو دو صفحوں پر لکھا جو ذیشان اور دہشتگردوں کے مابین گفتگو کے پیغامات تھے اور ان دو صفحات کو جے آئی ٹی کے حوالے کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق ذیشان اکثر دہشتگردوں کو اپنے گھر میں پناہ بھی دیتا تھا۔ اور باہر سے تالا لگا کر جاتا تھا ، محلے میں یہی ظاہر کیا جاتا تھا کہ اندر کوئی نہیں ہے جبکہ کمرے کے اندر دہشتگرد موجود ہوتے تھے۔ انٹیلی جنس رپورٹ ذیشان سے متعلق تھی جس پر کارروائی کی گئی۔ رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ خلیل کی فیملی کو بچایا جا سکتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں پر فائرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ گرفتار کیے گئے چھ سی ٹی ڈی اہلکار ہی فائرنگ میں ملوث تھے۔ سی ٹی ڈی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ رپورٹ میں ریکارڈ میں رد و بدل کرنے والے سی ٹی ڈی افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کے جے آئی ٹی کے پاس واضح اور ٹھوس ثبوت ہیں۔ تفتیش کا دائرہ ذیشان کے دوستوں اور رشتہ داروں تک بڑھادیا گیا ہے ۔ جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ آئندہ چند دنوں میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں بطور چالان جمع کروادی جائے گی۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 19 جنوری کو سی ٹی ڈی نے ساہیوال میں کارروائی کرتے ہوئے ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ذیشان ، خلیل ، خلیل کی اہلیہ نبیلہ اور ان کی بیٹی اریبہ شامل تھی