سمال انڈسٹریز

سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں پلاٹ فروخت ہونے کے باوجود سالوں تک صنعتی یونٹ نہ لگنا افسوسناک ہے، وزیر صنعت

لاہور:صوبائی وزیرصنعت وتجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے دفتر میں بورڈ ممبران کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔تین گھنٹے جاری رہنے والے اس اجلاس میں پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کی جاری سکیموں پر پیشرفت اور ان سکیموں کے سماجی ومعاشی ثمرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے پینشنرزکے 30جون2011کی سطح پر منجمند کئے گئے میڈیکل الاؤنس کی بحالی کی منظوری دی گئی اورپیسک میں سینئر ڈائریکٹر (بی ایس20)کی نئی آسامی کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس میں پیسک پینشن فنڈز انویسٹمنٹ کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی گئی جبکہ لاہور اور ٹیکسلا کے کرافٹس ویلیجز میں ورکشاپس کی الاٹ منٹ کے لئے لیز ایگریمنٹ کی بھی توثیق کی گئی۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن میں اصلاحات کرکے اسے ایسا ادارہ بنایا جائے کہ یہ اپنی سکیموں کے لئے وسائل خود پیدا کرے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کام ترقیاتی سکیموں میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی بجائے وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنانا ہے کیونکہ ہم قومی وسائل کے امین ہیں اور ایک پائی پائی کے شفاف استعمال کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں صنعتوں کا قیام حکومت کی پالیسی ہے۔سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں پلاٹ فروخت ہونے کے باوجود سالوں تک صنعتی یونٹ نہ لگنا افسوسناک ہے۔ادارے کا کام صرف پلاٹ فروخت کرنا ہی نہیں بلکہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں صنعتی یونٹ لگنے کو بھی یقینی بنانا ہے۔صوبائی وزیر نے پیسک اور بورڈ ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی آئندہ دو ہفتوں میں پلاٹوں پر صنعتی یونٹ لگانے کے حوالے سے سفارشات پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں فروخت ہونے والے ہر پلاٹ پرصنعتی یونٹ کو یقینی بنائیں گے۔صوبائی وزیر نے پیسک کی سکیموں کے سماجی ومعاشی ثمرات کی تجزیاتی رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔میاں اسلم اقبال نے کہا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹIIگجرات میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور سمال انڈسٹریل اسٹیٹ ٹیکسلا میں کینسل شدہ پلاٹوں کی بحالی کے تمام امور رولز کے مطابق طے کئے جائیں۔صوبائی وزیرنے ڈیوس روڈ پرزیر تعمیر پیسک ہاؤس کے لئے فنڈز کی فراہمی کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس عمارت کے بننے سے پیسک کے تمام دفاتر میں ایک جگہ یکجاں ہوں گے جس سے ہر سال کرائے کی مد میں اٹھنے والا اڑھائی کروڑ کے اخراجات کی بچت ہو گی۔اجلاس میں پیسک کی بے کار پڑی ہوئی پراپرٹیزکو فروخت کرنے یا اسے مناسب استعمال لانے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ریونیوبورڈ کے اراکین بھی شامل ہوں گے۔ایم ڈی پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن اور دیگر متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی