بوئنگ کمپنی نے پہلا بغیر پائلٹ کے اڑنے کی صلاحیت رکھنے والا لڑاکا طیارہ متعارف کرا دیا ہے جو اگلے سال فضاﺅں میں پرواز کرتا نظر آئے گا۔
یہ لڑاکا طیارہ دوران جنگ مال بردار طیاروں کے ساتھ پرواز کر سکے گا، ابتدائی وارننگ ٹیسٹ، انٹیلی جنس معلومات اکھٹی کرنے، نگرانی اور پہرے کا کام بھی کرے گا۔
اس طیارے کو بوائنگ ائیرپاور ٹیمنگ سسٹم کا نام دیا گیا ہے جو کہ جنگی حالات میں بغیر پائلٹ کے پرواز کرکے مختلف مشکل کام کرسکے گا۔
کمپنی کے مطابق بغیر پائلٹ کے یہ لڑاکا طیارہ زیادہ لمبے عرصے تک پرواز کی صلاحیت رکھتا ہوگا اور زیادہ معلومات کا تجزیہ کرسکے گا۔
یہ آسٹریلیا میں کئی دہائیوں میں تیار کیا جانے والا پہلا طیارہ ہے۔
بوئنگ نے طیارے کی لاگت تو نہیں بتائی مگر دعویٰ کیا کہ اس لڑاکا جیٹ کی لاگت پائلٹ والے لڑاکا طیارے سے بہت زیادہ کم ہے۔
کمپنی اس پائلٹ لیس لڑاکا طیارے کو دنیا بھر میں فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
امریکی فوج بھی اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہے جو ماضی میں اس طرح کی ٹیکنالوجی پر کام بھی کرچکی ہے۔
2017 میں امریکی فوج نے اس سے ملتا جلتا طیارے کا ڈیزائن متعارف کرایا تھا جسے لائل ونگ مین پروگرام کا حصہ بنایا گیا اور امید ظاہر کی کہ 2030 تک فضاﺅں میں لڑاکا طیارے پائلٹ کے بغیر پرواز کریں گے۔