بیجنگ (لاہورنامہ)چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس یعنی سی پی پی سی سی کے سالانہ اجلاس میں شریک چائنا نیشنل ڈیموکریٹک کنسٹرکشن ایسوسی ایشن اور آل چائنا فیڈریشن آف انڈسٹریز اینڈ کامرس کےمندوبین سے ملاقات کی ہے۔
ان دونوں سیاسی جماعتوں کے سی پی پی سی سی کی قومی کمیٹی کےمندوبین کی اکثریت ماہر اقتصادیات، معاشی اسکالرز اور نجی کاروباری صنعت کاروں پر مشتمل ہے۔ شی جن پھنگ چین کی نجی معیشت اور نجی صنعتی و کاروباری اداروں کو اتنی اہمیت کیوں دیتے ہیں۔
چین کے دو اہم سالانہ اجلاسوں کے دوران شی جن پھنگ بطور قومی عوامی کانگریس کے نمائندے نہ صرف اپنے وفد میں حکومت کی ورک رپورٹ پر نظرثانی میں شرکت کرتے ہیں بلکہ چین کی حکمران سیاسی جماعت کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے وہ سی پی پی سی سی کی قومی کمیٹی کے مندوبین سے ملاقات کرتے ہیں اور ان کے ساتھ گروپ ڈیسکشن میں ان کی آرا اور تجاویز بھی سنتے ہیں۔
گزشتہ دس سالوں میں دو اہم اجلاسوں کے دوران شی جن پھنگ نے پچاس سے زائد بار ایسی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔ تو سوال یہ بنتا ہے کہ شی جن پھنگ کیوں اس وقت چینی نجی معیشت کی ترقی پر زور دے رہےہیں۔
نجی معیشت چین کی اقتصادی وسماجی ترقی، روزگار، محصولات اور سائنس کے شعبے میں اہم کردار ادا کرتی ہے.
اعداد و شمار کے مطابق نجی معیشت چین کی ٹیکس آمدنی کا 50فیصد سے زیادہ، جی ڈی پی کا 60فیصد سے زیادہ، تکنیکی تخلیقات میں 70فیصد سے زیادہ اور شہری روزگار میں 80فیصد سے زیادہ خدمات انجام دے رہی ہے.حالیہ برسوں میں امریکہ کی قیات میں مغربی ممالک نے چین کی ہمہ گیر معیشت کی روک تھام کے لیے دبائو کی پالیسی اپنائی اور ہوا وے جیسے چینی ہائی ٹیک صنعتی اداروں کو دبائو اور پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
ساتھ ہی وبائی صورتحال کا سامنا کرنے والے بہت سے چینی نجی کاروباری اداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وقت، چینی حکومت کو نجی معیشت کےاعتماد کو بڑھانے اور اس کی اعلی معیار کی ترقی کی حمایت اور فروغ دینے کے لئے مضبوط پیغام دینےکی ضرورت ہے.
شی جن پھنگ نے 6 مارچ کو اپنی تقریر میں واضح کیا ہےکہ نجی معیشت سی پی سی کی طویل مدتی حکمرانی اور چینی قوم کی عظیم نشاط ثانیہ کے لئے اہم قوت ہے۔
شی جن پھنگ نے چینی نجی صنعتی اداروں سے کن خواہشات کا اظہار کیا۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ نجی صنعتی و کاروباری اداروں کو نئے ترقیاتی تصور پر عمل کرتے ہوئے اعلی معیار کی ترقی کا راستہ اپنانا ہوگا۔
انہوں نے نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ملک کے اہم منصوبوں بلکہ صنعتی چین اور سپلائی چین کے اہم منصوبوں کی تعمیر میں شرکت کرے تاکہ نجی صنعتی ادارے قومی ملکیت کے صنعتی اداروں کےساتھ عوام کی مشترکہ خوشحالی کی سماجی ذمہ داریاں مل کر اٹھا سکیں۔