اسلام آباد :پیپلز پارٹی نے واضح کیا ہے کہ چیئر مین پیپلز پارٹی نے کبھی ذاتیات کی سیاست نہیں کی ہے لیکن حکومتی وزراء ذاتی حملے کر رہے ہیں جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے ملک معاشی بحران سے نہیں نکل پارہا ہے ہم ایک فیاض الحسن چوہان سے جان چھڑانے پر خوش ہورہے ہیں یہاں تو فیاض چوہانوں کی فوج پڑی ہے۔ آصف علی زرداری سے کوئی شرمندہ نہیں ہے لیکن اسد عمر جنرل عمر سے کیوں شرمندہ ہیں . سپیکر قومی اسمبلی نے احسن اقبال کو تقریر سے روک کر ایک لفظ حذف کر دیا ،انہوں نے اسد عمر کو کیوں نہیں روکا ،ان کے عہدے کا تقاضا ہے کہ سب کے ساتھ یکساں سلوک کریں۔
ان خیالات کا اظہار پارٹی رہنماؤں سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور ،مولا بخش چانڈیو نے جمعرات کو اسلام آباد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو نے سرحدوں کی صورتحال اور دیگر معاملوں پر گفتگو کی اور ساتھ ہی معیشت پر بھی گفتگو کی،انہوں نے سوالات پوچھے کہ کیا وجہ ہے کہ خارجہ پالیسی ناکامی کا شکار ہے ،کیا وجہ ہے کہ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے ملک معاشی بحران سے نہیں نکل پارہا ،کیا وجہ ہے کہ لوگوں پر مہنگائی کا بم گرا دیا گیا ،ان سوالوں کے جواب میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ذاتی حملہ کیا ،انہوں نے ذاتیات کو ترجیح دی ،یہ سوال تو عوام کے ہیں ،مططفی نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو کی انتخابی مہم منفرد تھی انہوں نے کسی کو ذاتی نشانہ نہیں بنایا ،موجودہ وزرا ذاتی حملے کرتے ہیں ،اسد عمر کے والد کا جو کردار تھا ہم یہ باتیں نہیں کرنا چاہتے ،ہم ذاتیات کی سیاست کرنے کے قائل نہیں ہیں،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اسد عمر کا بیان سن کر افسوس ہوا ،ہم ایک فیاض چوہان سے جان چھڑانے پر خوش ہورہے ہیں یہاں تو فیاض چوہانوں کی فوج ہے ،ہم آصف علی زرداری سے کوئی شرمندہ نہیں ہیں، آپ کیوں شرمندہ ہوتے ہیں جنرل عمر سے ،وزیر خزانہ کو معیشت کا کوئی پتہ ہی نہیں ہے،مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ معیشت اور خارجہ پالیسی کا بیڑہ غرق ہے ،ہر حکومت پرسکون انداز میں گئی ہے ،موجودہ حکومت کا خاتمہ پرسکون نہیں ہوگا ،انہیں عوام کے غیض وغضب کا سامنا کرنا پڑے گا ،لوگ چپ نہیں بیٹھیں گے،آپ نے 50 اداروں کو بیچنے کی بات کی ہے ،ان کے ملازمین کہاں جائیں گے ،آپ ملک کو بیچنے پر تلے ہوئے ہیں ،وزیر خزانہ کا منصوبہ درست نہیں ہے ،کیا کیا بیچو گے، خود کو بھی بیچو گے تو ملک کی معیشت کو درست نہیں کر سکو گے،انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں بلاول ہی ملک کی قیادت کریں گے،ایک سوال کے جواب میں مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے احسن اقبال کی تقریر روک کر ایک لفظ حذف کر دیا ،انہوں نے اسد عمر کو کیوں نہیں روکا ،ان کے عہدے کا تقاضا ہے کہ سب کے ساتھ یکساں سلوک کریں۔