لاہور(لاہورامہ)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے ایک بار پھر تمام سیاسی جماعتوں سے دس سالہ معاشی منصوبے کی دستاویز پر متفق ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بہت سی ٹرینیں مس کر چکے ہیں ، اب پاکستان کوئی ٹرین مس کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا.
آنے والا الیکشن پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کرے گا اس لئے الیکشن کی شفافیت پر انگلیاں نہیں اٹھنی چاہئیں اور جو بھی عوام کے ووٹوں سے منتخب حکومت ہے وہ معیشت پر توجہ دے،اگر ملک میں معاشی افرا تفری ہو گی غریب احتجاج کرے گا تو پھر الیکشن کی کہانی دور نکل جائے گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں کے ہمراہ یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے مناواں میں یاددگار شہداء پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ 6 ستمبر کو بطور پاکستانی ہم شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے ہیں.
ملک کو بنے 76 سال ہو گئے، اس کو بنانے میں شہدا ء کی قربانیاں شامل ہیں ،شہدا ء کی قربانیاں آج بھی جاری ہیں ،بھلے ہمارے جتنے مرضی سیاسی اختلافات ہوں لیکن بطور قوم ہم ایک ہیں ،6 ستمبر کے ساتھ ساتھ ہمیں 9 مئی کو بھی ہمیں یاد رکھنا ہے ،شہداء کے والدین ہیں ، بچے ہیں اور دیگر گھر والے ہیں.
9مئی کو جو واقعات ہوئے انہوں نے ان مائوں کے دل توڑے ، میں آج ان شہیدوں کی مائوں سے والدین سے بچوں سے اظہا ریکجہتی کرنا چاہتا ہوں،میں یہ کہنا چاہتا ہوں شہیدوں کا اس قوم پر جو قرض ہے وہ ہم ساری زندگی چکا نہیں سکتے ، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند کرے اور پاکستان جس کیلئے اتنی قربانیاں دی گئیں اس کو ایک عظیم ملک بنائے.
عظیم قوم بنائے ، معیشت مضبوط ہو، عوام خوشحال ہو یہی قائد اعظم محمد علی جناح کا خواب تھا اور سب مل کر اس خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں۔حمزہ شہباز نے کہا کہ اگر میں یہ کہوں سب اچھا ہے تو یہ ایک غریب مزدور کی پریشانی اور صبر پر سوالیہ نشان کھڑا کر دے گا،میں روز سوچتا ہوں جب غریب کا بجلی کا بل آتا ہے غریب آدمی اپنے بچوں کا پیٹ پالے جس کے بچے رات کو بھوکے سوتے ہیں یا بجلی کے بل ادا کرے ،کوئی موٹرسائیکل بیچ کر بل ادا کرتا ہے.
بچوں کے پاس والدین کی دوائی کے لئے پیسے نہیں ہیں ،یہ گھر گھر کی کہانی ہے اگر میں یہاں پر آکر مہنگائی کا دفاع کروں گا تو وہ زیادتی ہو گی ، مہنگائی نے غریبوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ جب ہم حقائق پر بات کرتے ہیں تو گزشتہ چار پانچ سالوں میں جس طرح معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا .
آئی ایم ایف سے معاہدوں کے برعکس پیٹرول کو 100روپے سستا کر دیا گیا ، اس میں اعتماد کا فقدان تھا، نواز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت آئی ایم ایف کے پروگرام کو ٹریک پر لے کر آئی ، جب تاریخ لکھی جائے گی تو ملک کی سالمیت کو بقاء بخشنے میں سب کا کردار لکھا جائے گا ۔