لاہور (لاہورنامہ) وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے جیل میں آنے والے ہر نئے قیدی کا بلاتاخیر طبی معائنہ کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
کیمپ جیل لاہور میں ٹی بی کے مریضوں کے علاج معالجے کے لئے علیحدہ وارڈ قائم کرنے کی ہدایت کی ہے، ناقص کارکردگی پر کیمپ جیل لاہور کے لیب ٹیکنیشن اور ڈینٹسٹ کی جواب طلبی کر لی ہے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ لاہور کو باقاعدگی سے دونوں جیلوں کے ہسپتالوں کا معائنہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے گزشتہ روز کیمپ جیل لاہور کا دورہ کیا اور ہسپتال میں قیدیوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہسپتال میں مریض قیدیوں کا چیک اپ بھی کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی قیادت میں نگراں صوبائی حکومت نے انقلابی فیصلہ کیا ہے اور پنجاب کی تمام جیلوں کے ہسپتالوں کا انتظامی کنٹرول محکمہ پرائمری ہیلتھ کے سپرد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جیل ہسپتالوں میں کنسلٹنٹ ڈاکٹروں، ماہرین نفسیات اور عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
جیل ہسپتالوں کی لیبارٹریوں میں ڈائیگناسٹک کی سہولتیں مقامی طور پر مہیا کی جائیں گی۔ وزیر پرائمری ہیلتھ نے بتایا کہ پنجاب کی 43 جیلوں کے ہسپتالوں کے لئے ادویات کی خریداری، عمارتوں کی تعمیر و مرمت اور ڈاکٹروں اور سٹاف کی ٹرانسفر پوسٹنگ محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کرے گا۔
وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پرتاریخ میں پہلی بار پنجاب کی 43 جیلوں میں 52 ہزار قیدیوں کی ایڈز، ہیپاٹائٹس، ٹی بی اور دیگر بیماریوں کی سکریننگ مکمل کر لی گئی۔ایڈز سے متاثرہ قیدیوں کا پی سی آر کروا کر ان کا علاج شروع کروا دیا گیا ہے۔پنجاب میں قیدیوں کی ہر سال دو مرتبہ سکریننگ کا حکم دےدیا گیا۔