کراچی :تعلیم یافتہ اور فن کارانہ صلاحیتوں سے مالا مال فنکارہ منشا پاشا نے کہا ہے کہ بچپن سے ہی اداکارہ بننا چاہتی تھی لیکن اس فیلڈ میں آنے سے پہلے میں نے اپنی تعلیم مکمل کی اور پھر شوبز انڈسٹری میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا –
فنکارہ کا کہنا ہے کہ ٹیلی ویژن ڈراموں میں مختلف کردار ادا کرکے اپنے فن کو دھیمی آنچ میں پکا کر کندن بنایا اور پھر وہ فلموں کی جانب آئی-منشا پاشا کا تعلق وادی مہران کے خوب صورت شہر حیدر آباد سے ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم حیدر آباد سے حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے روشنیوں کے شہر کراچی کا رخ کیا۔ شہر قائد کی نجی یونی ورسٹی سے میڈیا کے شعبے میں گریجویشن کیا۔ ابتداء میں انہوں نے پاکستان اور چائنا کے اشتراک سے بننے والی فلم ”چلے تھے ساتھ“ میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس فلم میں ناقدین نے ان کی پرفارمنس کو سراہا۔ منشا پاشا نے ٹیلی ویژن پر سپر ہٹ ڈراموں میں کام کیا اور سینئر فن کاروں کی موجودگی میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔
رواں ماہ 22مارچ کو ان کی فلم ”لال کبوتر“ ریلیز ہو رہی ہے، جس میں وہ بہ طور ہیروئن جلوہ گر ہو رہی ہیں۔