اب روبوٹ انسانوں کے آپریشن بھی کریں گے

لندن:رائل کالج آف سرجنزکےڈاکٹروں نےانکشاف کیا ہے کہ دن بدن ترقی کرتی ہوئی سائنسی دنیا میں روبوٹس کےعمل دخل کا دائرہ کچھ اوروسیع ہوجائیگا اور انکی مدد سے بچوں کی پیدائش بھی ممکن ہوجائیگا۔جوان کے ذریعے ہونے والی ڈلیوری اور دوسرے آپریشنز کے ذریعے ممکن ہوگی اور اس طرح طب کی دنیا میں ایک انقلاب آجائیگا۔رائل کالج کےسرجنز اورماہرین کا کہناہے کہ اب ایسے روبوٹس بھی تیار ہونگے جن کی مدد سے سرطان جیسے خطرناک امراض کی ابتدائی مرحلےمیں تشخیص ممکن ہوگی اوریہ وہ عمل ہوگا جس سے مریضوں کو کوئی خاص تکلیف بھی نہیں ہوگی اور مجموعی طور پر انہیں کوئی نقصان بھی نہیں پہنچے گا۔صورتحال ایسی ہوجائیگی کہ جدید تر روبوٹس کی مدد سے سرجنوں کا کام آسان ہوجائیگا اور سرجری کے وقت ڈاکٹروں کی حیثیت ثانوی ہوجائیگی۔ سارا کام یہ روبوٹس ہی انجام دینگے۔ ڈاکٹروں کے اندازے کے مطابق طب کی دنیا کا یہ انتہائی انقلاب آفریں مرحلہ زیادہ سے زیادہ آئندہ20برسوں میں سامنے آجائیگا اور سرجری محفوظ تر ہوجائیگی۔ یہ وہ عمل ہوگا جس میں اخراجات بھی کم ہونگے۔