پاکستان کےساتھ

پاکستان کےساتھ مشرقی پاکستان والاکھیل کھیلا جارہاہے،روپے کی قدر کم کرنا بڑی ناکامی،اسحاق ڈار

لندن(ویب ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہحکومت نےملکی معیشت کو تباہ کرکےرکھ دیا ہے ، پاکستان کےساتھ مشرقی پاکستان والاکھیل کھیلا جارہاہے، یہ حکومت اگلے دو سال میں160 روپے بمقابلہ ڈالر کی پروجیکشن کر رہی ہے, خدارا 22 کروڑ عوام پر رحم کریں اور مزید ڈی ویلیوایشن کرنے کے بجائے رو ویلیو ایشن کریں، روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 120. 125 کی طرف واپس لے کر جائیں،غریب اور میڈل کلاس طبقہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے،ملکی معیشت نہیں چلتی تو حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری مستعفیٰ ہوجائے۔

نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہہم نے خود مسائل کھڑے کیے ہیں جبکہ ملک کی معیشت بہتر صورتحال میں چل رہی تھی، پاکستان خوشحالی کی ڈگر پر چل رہا تھالیکن ڈان اور پانامہ لیکس جیسے معاملات کے باعث معیشت اثر انداز ہوئی،موجودہ حکومت نے ایسے اقدامات کیے جس کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد اٹھ گیاہے جبکہاب بھی وہ وعدے کیے ہیں جو ملک کے لیے اچھے نہیں ہیں ،حکومت نے آئی ایم ایف نے سے وعدہ کیا ہے کہ دو سال میں ڈالر کو 160 تک لے جایئں گے،خدارا اس صورتحال کو قابو کریں ورنہ معیشت تباہ ہوجائے گی،اس وقت غریب اور میڈل کلاس طبقہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے،حکومت کو چاہیے کہ وہ مستعفیٰ ہوجائے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ چار سال مستحکم روپیہ تھا ،مہنگائی اور شرح سود چالیس سال کی کم ترین سطح پر تھی ،دوگنی ٹیکس کلیکشن تھی ،بلند ترین جی ڈی پی تھا ،مسئلہ برآمدات کا تھا ،اس پر ہم نے پیکج دیئے ،جس سے 12فیصد گروتھ ہوئی،اِنہوں نے 40فیصد روپیہ کی قدر گرائی مگر صرف 2فیصد گروتھ ہوئی اسکا مطلب ہماری پالیسی ٹھیک تھی،میں نے کبھی کوئی غیر ملکی ڈیکٹیشن قبول نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ جس وقت ڈان لیکس کے نام سے اس ملک میں سیاسی انٹریگ شروع ہوئی 2016 میں تو پاکستان کے پاس تاریخ کے بلند ترین زرِ مبادلہ زخائر تھے, آپ دیکھیں اس سارے چکر میں ملک کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے?آپ کہہ رہے ہیں کہ عوام کی ابھی اور چیخیں نکلیں گی کچھ خدا کا خوف کریں؛ اگر آپ ایسا کریں گے تو اللہ تعالیٰ بہت جلد آپ کی چیخیں نکالیں گے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کافی گھمبیر مسائل ہم نے خود پیدا کر لئے ہیں ،موجودہ حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے،جب تک پاکستان کی معیشت میں مالی نظم و ضبط کا اصول سختی سے نہیں اپنایا جائے گا، معیشت کبھی نہیں سدھر سکتی۔