قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، انشاءاللہ جیت پاکستان کی ہو گی،وزیراعظم عمران خان

غازی بروتھا (لاہور نامہ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں کرپٹ لوگوں اور ڈاکوﺅں نے 30سال ملک کی اخلاقیات بھی تباہ کر دیں، ایک ایسی فضاءقائم کی کہ کرپشن کو بری چیز نہیں ہے،

سابقہ حکمران میڈیا پر بیٹھ کر اور میڈیا نے ایسے فضاءپیدا کر دی کہ کرپشن تو بری چیز نہیں ہے، اس چیز نے پیسے کی چوری سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے، ملک کا وزیراعظم جب کرپشن کرتا ہے تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، چھوٹے پٹواریوں اور دیگر چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا، ملک کو سب سے زیادہ نقصان منی لانڈرنگ سے ہو تا ہیں ،

قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ
قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، انشاءاللہ جیت پاکستان کی ہو گی،وزیراعظم عمران خان

کبھی بھی ایسے ملک کی عزت نہیں ہوتی ہے جو قرضے مانگتا ہو یا امداد ، سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بھی ڈرامہ ہو رہا ہے اور سیاستدانوں کو خریدنے کی منڈی لگی ہوئی ہیں، قیمتیں لگ رہی ہیں ، اپوزیشن حکومت کو گرانے کے ہر حربے میں ناکام ہو چکی ہے، قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے،

ایک طرف عوام ہے اور ایک طرف ڈاکو اور مافیاز ہیں، انشاءاللہ جیت پاکستان کی ہو گی۔غازی بروتھا میں موسم بہار اور شجرکاری مہم کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ درخت آپ کے مستقبل کے لیے اتنا ضروری ہے کہ آپ کو اندازہ نہیں۔

وزیراعظم عمران خان
قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، انشاءاللہ جیت پاکستان کی ہو گی،وزیراعظم عمران خان

انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان بدقسمتی سے موسم کی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے اور گرین ہاوس گیس کے اثرات کی وجہ سے دنیا میں موسم گرم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شمال ہے لہذا ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہمیں اپنے ملک میں گرم ہوتے ہوئے موسم کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہر چیز کرنی چاہیے اور اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ پاکستان میں 10ارب درخت اگانے کا جو پروگرام ہے اس کو سب کامیاب کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں 10 لاکھ درخت لگیں گے تو میں آپ سے وعدہ لوں گا کہ آپ نے ان درختوں کی حفاظت کرنی ہے اور ہم آپ کو کھیل کے میدان بنا کر دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ درخت ہمارے مستقبل کے لیے ضروری ہیں اور کھیلوں کے میدان ہمارے نوجوانوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں، بدقسمتی سے نہ ہم نے اس ملک میں درخت لگائے، 70سال میں ہم جو انگریز جنگلات چھوڑ کر گیا تھا، وہ بھی ختم کر دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں پچھلے 20سالوں میں 70فیصد درخت کاٹ دیے ہیں اس کا نتیجہ یہ ہے کہ لاہور میں آلودگی بوڑھے اور بچوں کی صحت کے لیے نہایت خطرناک ہے اور جب تک ہم بحیثیت قوم یہ فیصلہ نہیں کریں گے کہ ہم نے اپنی تقدیر بدلنی ہے، اس وقت تک یہ خطرہ بڑھتا جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہاں درخت بھی لگیں گے اور ہم آپ کے لیے 10 کرکٹ گرانڈ بھی بنائیں گے، اگر ہم نے یہ دیکھا کہ آپ درختوں کی حفاظت نہیں کررہے ہیں تو آپ کے ایک ایک کرکٹ گراونڈ کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے ہر خاندان کے پاس ایک ہیلتھ انشورنس ہے جس سے وہ کسی بھی ہسپتال میں جا کر علاج کرا سکتے ہیں اور مجھے فخر ہے کہ وہ پہلا صوبہ ہے جس نے وہ کام کیا ہے کیونکہ ہم سے کئی امیر ممالک میں بھی یہ سہولت میسر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج پنجاب میں شروع کی جا چکی ہے اور اس سال کے آخر تک ہیلتھ انشورنس سارے پنجاب کا احاطہ کر لے گی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور اسحاق ڈار کے بچے لندن میں ایسے دنیا کی مہنگی گاڑیوں میں پھرتے ہیں جیسے وہ پیدا ہی برطانیہ میں ہوئے ہوں، پاکستان گوالمنڈی میں نہیں، اسحاق ڈار کے باپ کی سائیکل کی دکان نہیں جیسے کہ مے فیئر میں اس کی رولز رائس کی دکان تھی، ان سے پوچھنا چاہیے کہ یہ پیسہ کدھر سے آیا اور کوئی چیز نہیں ہے ان کے پاس بتانے کو پیسے کیسے باہر لے کر گئے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بھی ڈرامہ ہو رہا ہے اور سیاستدانوں کو خریدنے کی منڈی لگی ہوئی ہیں، قیمتیں لگ رہی ہیں جبکہ یہ کام ابھی سے نہیں ہے 30 سال سے ممبر آف پارلیمنٹ کو خریدنے کی کوشش ہو تی آرہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کہہ رہے ہیں جو ممبر پارٹی کے ٹکٹ سے جیت کر آتا ہے وہ بتائے وہ کس کو ووٹ دے رہا ہے،

لیکن اپوزیشن چاہتی ہے کہ خفیہ ووٹنگ ہو جبکہ ایک وقت می یہی اپوزیشن کہتی تھی کہ اوپن بیلٹ کے ساتھ الیکشن ہونے چاہئیں لیکن آج مخالفت کر رہے ہیں، ان میں یہ تبدیلی کہاں سے آ گئی، اپوزیشن حکومت کو گرانے کے ہر حربے میں ناکام ہو چکی ہے اس لئے اب پیسے دے کر ہمارے ممبران کو خرید کر سینیٹ میں اکثریت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ کو معلوم ہو کہ سینیٹ کے انتخابات میں پیسے دیئے جاتے ہیں تو دنیا کے کسی بھی مہذب معاشرے میں اوپن بیلٹنگ کی مخالفت نہیں ہوتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، ایک طرف عوام ہے اور ایک طرف ڈاکو اور مافیاز ہیں جبکہ انشاءاللہ جیت پاکستان کی ہو گی۔