مولانا فضل الرحمن

طبیعت کی ناسازی کے باعث ڈاکٹروں کی ہدایات پر سرگرمیاں معطل ہیں، مولانا فضل الرحمن

لاہور( لاہورنامہ)ملک میں جلد بڑی حقیقی تبدیلی آئے گی،آئین کی بالا دستی اور عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ،ملک کو اہل دیانتدار،بااعتمادقیادت کیلئے لائحہ عمل کے ذریعے بحرانوں سے نجات دلائیں گے،علماء مشائخ حقیقی تبدیلی کے ضامن ہوتے ہیں .

انہیں اغیار کے اشاروں پر جعلی مینڈیت والوں کے خلاف میدان میں آنا ہوگا، مساجدو مدارس کے حوالے سے علما ء و مشائخ کی مشاورت کے بغیر بنایا گیاکوئی بھی قانون و پابندیاں قبول نہیں ، وقف املاک ایکٹ کے خلاف ملک گیرتحریک کی ضرورت ہے علما ء و مشائخ کو ایک پیج پر آنا ہوگا،

مساجدومدارس کی آزادی پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے فون کر کے مولانا فضل الرحمن کی ان کی عیادت کرتے ہوئے خیریت دریافت کی اور جلد صحتیابی کی دعا اور نیک تمناوں کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر باہمی امور اور ملکی سیاسی ،داخلی ،خارجی ، وقف املاک ایکٹ اور مساجد ودینی مدارس پر پابندیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وقف املاک ایکٹ در اصل اسلام اور نظریہ پاکستان پر حملہ ہے اس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھرکے تمام مسالک کے علما کرام و مشائخ عظام نے اس ایکٹ کومستردکردیاہے اگرحکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے توملک میں افراتفری پیداہوگی۔

انہوں نے کہاکہ عالمی استعمار جنوبی ایشیا میں نئے ایجنڈے اور نئی سازش کے ساتھ برسرعمل ہے اس موقع پر تمام دینی جماعتوں اور علماء مشائخ کو متحد اور متفق ہو کر اس کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ دینی مدارس اور خانقائی نظام کو ختم کرنا سامراج کا خصوصی ایجنڈا ہے قرآن کی آواز کو ختم کیا جارہا ہے ہم اپنی نسل کو شکنجوں میں جکڑ نے نہیں دیں گے ،

اس کے خلاف بھرپور مذاحمتی تحریک چلائیں گے۔ سرکاری اسکولوں کی نجکاری کی جارہی ہے جو دینی مدارس اچھے انداز سے چل رہے ہیں انہیں قومی تحویل میں لیا جارہا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایف اے ٹی ا یف کے دباوپرایسا قانون بنایاہے جس کی آئین،قانون،اسلام اور نظریہ پاکستان میں کوئی گنجائش موجود نہیں۔

حکومت مساجدومدارس پرناروا پابندیاں عایدنہ کرے اورعلما کو تنگ کرنے کاسلسلہ بندکرے ایسا نہ ہو کے صبر کا لاوہ پھٹ جائے اور جعلی حکومت کو بہا لے جائے،انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کسی صورت منتشر نہیں ہو گی اختلاف رائے رکھنا جمہوری حسن ہے،

پی ڈی ایم کے ٹوٹنے کی باتیں کرنے والے خود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں. طبیعت کی ناسازی کے باعث ڈاکٹروں کی ہدایات پر سرگرمیاں معطل ہیں جلد ہی صحتیابی کے بعد میدان عمل میں ہو نگے اورپی ڈی ایم بھر پور طاقت سے اپنی تحریک کا آغاز کریگی،انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نے920دنوں کے اقتدار میں ہر ہر محاذ پر اپنی نااہلی، ناکامی ثابت کردی اور داخلہ، اقتصادی، انتظامی اداروں کے سربراہوں اور میڈیا ٹیم کی بار بار تبدیلی نظام حکومت کی ناکامی کا بین ثبوت اور سیلکٹروں کیلئے آئینہ ہے۔

حفیظ شیخ آئی ایم ایف کے نمائندہ تھے اور جاتے جاتے آئی ایم ایف کے ایک اور مہرے گورنر سٹیٹ بینک کو نواز گئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کو نظام ریاست اور پارلیمنٹ کے دائرہ کار سے باہر کرنا قومی وقار، آزادی اور خود مختاری پر کمپرو مائز ہے۔ پوری قوم کو آئی ایم ایف کے شکنجے سے نجات کے لیے متحد ہو کر آواز بلند کرنا ہوگی۔ پی ڈی ایم عوام کے جذبات کی ترجمانی اور ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ جعلی حکومت نے اپنا وطیرہ نہ بدلا تو ملک بھر میں بیک وقت عوام کا سیلاب امڈ آئے گا اور حکمرانوں کو چھپنے کے لیے جگہ نہیں ملے گی ۔