بھارہ کہو منصوبہ قلیل مدت میں تمام ترمشکلات کے باوجود مکمل کیا، شہباز شریف

اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کے لئے مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں، ماضی میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو ملکی ترقی کے منصوبے مکمل ہو چکے ہوتے.

بھارہ کہو منصوبہ
بھارہ کہو منصوبہ قلیل مدت میں تمام ترمشکلات کے باوجود مکمل کیا، شہباز شریف

بھارہ کہو منصوبے سے عوام کو بہت سہولت ہو گی، موجودہ سپہ سالار ملکی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہروقت سرگرم رہتے ہیں، بھارہ کہو منصوبہ 9 ماہ کی قلیل مدت میں تمام ترمشکلات کے باوجود مکمل ہوا، بجلی سے چلنے والی بسیں آئیں گی تو ماحولیات کے مسائل کے حوالہ سے صورتحال مزید بہتر ہو گی۔

وہ جمعرات کو یہاں بھارہ کہو بائی پاس منصوبہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔تقریب میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب ، سابق وزیر ڈاکٹرطارق فضل چوہدری، مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی ، ملک ابرار، انجم عقیل خان، ڈی جی این ایل سی میجر جنرل فرخ، چیئرمین سی ڈی اے نورالامین مینگل کے علاوہ اعلیٰ حکام اور عوام کی بڑی تعدادموجود تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج میرے لئے قلبی سکون اور اطمینان کادن ہے۔ جب میں اور محمد نواز شریف اہل خانہ کے ساتھ پہلی مرتبہ مری گئے تھے تو ٹریفک نہ ہونے کے برابر تھی تاہم پھر مری روڈ پر ٹریفک کے مسائل پیدا ہوتے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں گلیات، مری اور آزاد کشمیر کے لئے ٹریفک بھارہ کہو روڈ سے گزرتی ہے جو گھنٹوں بلاک رہتی تھی۔

عوام کے لئے ٹریفک کا مسئلہ وبال جان بن چکا تھا۔ انہوںنے کہاکہ یہ منصوبہ جتنی جلدی مکمل ہوتا تو بہتر ہوتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 10 ماہ قبل اس منصوبہ کا آغاز ہوا تو زمین کے حصول کے حوالے سے مسائل پیدا ہوئے،بائی پاس منصوبہ تجارتی منصوبہ نہیں تھا تاہم قائد اعظم یونیورسٹی سے زمین کے حصول میں مشکلات پیدا ہوئیں،معاملہ عدالتوں تک گیا۔

انہوں نے کہاکہ راستہ دینا عین عبادت ہے،انہوں نے کہا کہ مشکلات کو دانشمندی سے ہینڈل کرنا چاہیے،ملک اور قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لئے مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی عدالت گئی تو ہم نے اپنا مقدمہ پیش کیا ، عدالتی فیصلے کے بعد اس منصوبے پر دن رات کام کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود الحمد اللہ یہ منصوبہ 9 ماہ میں مکمل ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دیر آمد درست آمد۔ الحمد للہ آج یہ منصوبہ مکمل ہو چکا ہے، پورے پاکستان کے لئے ٹریفک میں آسانی ہو گی اور پیسہ ووقت بچے گا، اس سے ماحولیات کی صورتحال بھی بہتر ہو گی۔ وزیراعظم نے منصوبہ کی تکمیل پر عوام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ یہ منصوبہ محمد نوازشریف کا وژن تھا۔

انہوں نے کہاکہ سازش کے ذریعے ان کی حکومت کو نہ ہٹایاگیا ہوتا تو یہ منصوبہ اور دیگر منصوبے کئی سال قبل مکمل ہو چکے ہوتے۔ انہوںنے کہاکہ بچوں ، مسافروں اور عوام کے لئے ٹرانسپورٹ کے منصوبے مکمل کئے ہیں۔ شہباز شریف نے کہاکہ بجلی سے چلنے والی بسیں آئیں گی تو ماحولیات کے مسائل کے حوالہ سے صورتحال مزید بہتر ہو گی۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ جب انسان ارادہ کر لے اور مقصد نیک ہو تو اللہ تعالیٰ بھی مدد فرماتا ہے اور محنت کریں تو اس سے رنگ بھرتے ہیں۔ وزیراعظم نے اس منصوبے کی تکمیل پر چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل کو شاباش دی اور کہا کہ انہوں نے ماضی میں کئی عوامی نوعیت کے منصوبے مکمل کئے۔وزیراعظم نے کہا کہ این ایل سی نے بھارہ کہو منصوبہ میں بڑی محنت سے کام کیا۔

انہوں نے ڈی جی این ایل سی میجر جنرل فرخ اور ان کی ٹیم اور حنیف عباسی اور طارق فضل چوہدری کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس منصوبہ پر 74 ہزار پودے لگائے گئے ہیں تاہم ان کی تعداد بڑھائی جائے۔وزیرعظم نے کہا کہ اسلام آباد کی سیاسی قیادت اور ساتھیوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس منصوبہ میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کوخوبصورت بنایا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ میرا ایک ہی مقصد ہے کہ سیاستدان اور ادارے مل کر ملک کو ایسی راہ پر گامزن کریں کہ آزادی کے لئے جانیں قربان کرنے والوں کی روحوں کو تسکین پہنچے،اس ملک سے غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ ہو اور آزادی کے مقصد کی تکمیل ہو سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کے دور میں ہم سب پر کڑاوقت آیا۔وزیراعظم نے کہا کہ اس ملک کا ہم سب نے خیال کرنا ہے،مشکل حالات کا مقابلہ کرنے والے ہی ان کو سمجھتے ہیں،انتہائی قابل بچوں کے پاس وسائل نہیں جبکہ وہ ہم سے زیادہ ذہین اور محنتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ 75 سال سے وسائل کی بندر بانٹ سب کے سامنے ہے۔