اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے شوہر کے قتل کے الزام میں گرفتار خاتون کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا ہے ۔ منگل کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
دور ان سماعت عدالت نے پنجاب پراسیکیوشن اور پولیس پر برہمی کااظہار کیا ۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ پولیس کا ادارہ جعلی مقدمات کے ذریعے پیسے بنانے کیلئے نہیں۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ تمام تفتیشی افسران کو ایک ایک ماہ جیل بھجوانا پڑےگا۔جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ تفتیشی افسران کو علم ہونا چاہیے کہ جیل کیا ہوتی ہے۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ انصاف کیلئے سب سے پہلا فورم پولیس ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ صرف کسی کے کہنے پر حاملہ خاتون کو ملزم بنا دیا۔انہوںنے کہاکہ کیا معلوم کل کسی کے کہنے پر پولیس مجھے ملزم بنا دے۔انہوںنے کہاکہ تفتیشی افسر کو یہ بھی معلوم نہیں مقتول کے بھائی شاہد شدہ ہیں یا نہیں۔ بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے شوہر کے قتل کے الزام میں گرفتار خاتون کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا ۔ عدالت نےملزمہ کو پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا ۔ یاد رہے کہرفعت نورین پر 2018 میں شوہر کو قتل کرنے کا الزام ہے۔