لاہور (لاہورنامہ) محرم الحرام میں امن و امان کیلئے تمام مکاتب فکر مشترکہ ضابطہ اخلاق پر عمل کر رہے ہیں ،
کشمیر اور فلسطین امت مسلمہ کے متفقہ مسائل ہیں ،
فلسطین کے مسئلہ پر پاکستانی عوام اور حکومت کا موقف واضح ہے ،
فلسطینی عوام کا فیصلہ ہی امت مسلمہ کا فیصلہ ہو گا،
متحدہ علما بورڈ کے تحت محرم الحرام میں پیدا ہونے والے مسائل کے حل کیلئے رابطہ آفس کام کر رہا ہے ،
تحفظ بنیاد اسلام بل پر تمام مکاتب فکر کی مشاورت سے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔

چیئرمین پاکستان علما کونسل و متحدہ علما بورڈ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کے ہمراہ تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ سید ضیا اللہ شاہ بخاری ، مولانا محمد خان لغاری ، علامہ غلام اکبر ساقی ،علامہ محمد حسین اکبر ، پیر محفوظ مشہدی، مولانا محمد ایوب صفدر ،مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا اسید الرحمن سعید،مولانا مفتی عبد الکریم خان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں پیغام پاکستان کی روشنی میں متحدہ علما بورڈ کی طرف سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل کیا جائے گا، تمام مکاتب فکر کے علما ومشائخ فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے والے عناصر سے برات کرتے ہیں ۔
حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اور فوری ایکشن لے.
متحدہ علما بورڈ میں محرم الحرام کے سلسلہ میں رابطہ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے .
جس میں علامہ محمد حسین اکبر ، علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری ، مولانا محمد خان لغاری ، مولانا ضیا الحق نقشبندی ، مولانا عبد الوہاب روپڑی ، مولانا محمد افضل حیدری ، مولانا اسید الرحمن سعید، علامہ عبد الحق مجاہد شامل ہیں ،
تحفظ بنیاد اسلام بل پر تمام مکاتب فکر سے مشاورت کے ساتھ تحفظات دور ہونے چاہئیں۔
موجودہ حالات میں اسلامی تعاون تنظیم کو مزید فعال کردار ادا کرنا ہوگا ، پاکستان اسلامی تعاون تنظیم کا بانی ممبر ہے ۔
اسلامی تعاون تنظیم کے مقابلے میں کسی اور تنظیم یا فورم کی تشکیل ممکن ہی نہیں ہے ۔
دس محرم الحرام کے بعد اسلام آباد سمیت پورے ملک میں وحدت امت کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی جس میں کشمیر ، فلسطین اور عالم اسلام کے مسائل اور تعلقات کے حوالے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔
یکم ستمبر تا 10 ستمبر تک عشرہ تحفظ عقیدہ ختم نبوت منایا جائے گا۔