لاہور(لاہورنامہ)لاہور آٹا ڈیلرز ایسوسی کے صدر حفیظ الرحمن عباسی کی صدارت میں ایک مشاورتی اجلاس ہوا جس میں آٹا ڈیلروں کی مشاورت کے بعد صدر حفیظ ارحمن عباسی نائب صدر احمد بٹ اور جنرل سیکرٹری فاروق بٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت آٹے کی منافع کی شرح میں اضافے اور سستا آٹا تنور مالکان کو فروخت کرنے پر محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی آٹا ڈیلرز کے خلاف غیر قانونی کارروائیاں بند کرے.
مہنگائی کے تناسب سے آٹا ڈیلروں کا 20کلو آٹے کی فروخت پر منافع 15روپے سے بڑھا کر 50 روپے کیا جائے اور تنور مالکان کو بھی سبسڈائز آٹا فروخت کرنے کی اجازت دی جائے ۔صدر حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے روٹی کی قیمت سبسڈائز آٹے کے ریٹ کے مطابق مقرر کی ہے لہٰذا تنور مالکان بھی ہم سے یہی آٹا مانگتے ہیں .
جبکہ قانونی طور پر انہیں سستا آٹا فروخت کرنے پر کوئی پابندی بھی نہیں ہے اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ اور فوڈ ڈیپارٹمنٹ آٹا ڈیلروں کے خلاف مقدمات درج کرا رہی ہے ان غیر قانونی کارروائیوں کا سلسلہ بند کیا جائے.
نائب صدر احمد بٹ نے کہا کہ آٹے کی قیمت کے ساتھ ہر چیز کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے لیکن ہمارا منافع وہی ہے جو 17سال پہلے تھا جس کی وجہ سے ہمارا کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے لہذا حکومت ہمارے آٹے کی فروخت پر ڈیلرز کے منافع کی شرح میں مہنگائی کی شرح کے مطابق اضافہ کرے 20کلو آٹے پر منافع 15روپے سے بڑھا کر 50روپے کیا جائے .
جنرل سیکرٹری فاروق بٹ نے کہا کہ تنور مالکان سبسڈائزڈ آٹے کے بغیر فائن بھی نہیں خریدتے جس کی وجہ سے ہمارا کاروبار تباہ ہو رہا ہے حکومت ہمیں تنور مالکان کو بھی سبسڈائزڈ آٹا فروخت کرنے کی اجازت دے اور ہمارے خلاف غیر قانونی کارروائیاں بند کرے۔