رمضان شوگر ملز

آشیانہ اقبال سکینڈل ،رمضان شوگر ملز ریفرنس میں شہباز شریف ،حمزہ شہباز کی حاضری معافی کی درخواستیں منظور

لاہور ( این این آئی) احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ سکینڈل اور رمضان شوگر ملز ریفرنس میں مسلم لیگ (ن ) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی حاضری معافی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے کیسز کی سماعت 25مئی تک ملتوی کر دی ۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کے روبرو آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ہفتے کو بھی عدالت میں پیش نہ ہو سکے جبکہ حمزہ شہباز کی جانب سے بھی علالت کے باعث ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں پیش کی گئی۔

جبکہ آشیانہ اقبال کیس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا ۔سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کمرہ عدالت میں موجود ہیں ۔جس پر انکے امجد پرویز نے بتایا کہ شہبازشریف علاج کے سلسلے میں بیرون ملک میں ہیں ،حمزہ شہباز بھی آج ٹھیک نہیں نکی حاضری معافی جمع کروائی ہے۔شہباز شریف نے حاضری معافی کی درخواست میں موقف اپنایا کہ میری عمر 69سال ہے ،کینسر کا مریض ہوں اور میڈیکل کے لئے لندن گیا ہوں، 10مئی کی ڈاکٹر سے تاریخ تھی لیکن ٹیسٹوں کے بعد وہاں مزید رکنا پڑ گیا، ورنہ قانون پسند شہری ہوں۔لہٰذا استدعا ہے کہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے ۔

عدالت نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ کیا شہبازشریف دو ہفتوں تک وطن واپس آجائیں گے۔امجد پرویز نے کہا کہ ان کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ہیں،امید ہے کہ تب تک علاج مکمل ہونے کے بعد شہباز شریف وطن واپس آ جائیں گے۔ نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے حاضری معافی کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف ملزم ہے اس عدالت کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر گیا، یہ جان بوجھ کر بیرون قیام کو طول دے رہے ہیں،عدالت شہبازشریف کے خلاف قانونی کاروائی کرتے ہوئے واپس لائے، عدالت شہبازشریف کے ورانٹ گرفتاری جاری کرے۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ ڈاکٹرز نے مزید علاج معالجے کے لیے بیرون ملک رہنے کی ہدایت کی ہے، شہبازشریف خود عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔

عدالت نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد دونوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔عدالت نے بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے دونوں کیسوں کی سماعت 25مئی تک ملتوی کر دی۔ ہفتے کو بھی پولیس کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف کی سڑکوں کو کنٹینرز، خاردار تاریں اور رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا ،عام ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا ،سٹرک بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔عام افراد کا جوڈیشل کمپلیکس میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ، پولیس کی بھاری نفری اور اینٹی رائٹ فورس کے دستے جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر تعینات رہے ۔