لاہور( این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کےلئے ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے حصول کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر کے ان کی قابل تجاویز کودستاویز کا حصہ بنائے ، ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے کی حکمت عملی کے مثبت کی بجائے منفی اثرات مرتب ہوں گے ، حکومت چھوٹے تاجروں کےلئے کم شرح پر فکس ٹیکس کی پالیسی لائے ۔
اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ پاکستان میں ٹیکسز کی شرح پہلے ہی بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے مختلف شعبوںکے افراد چور راستے تلاش کرتے ہیں۔ حکومت نئے ٹیکس دہندگان کی تلاش کےلئے سب سے پہلے ٹیکس کی شرح میں کمی کرے اور اس کے نظام کو بھی آسان بنایا جائے ۔مختلف اداروں کو ٹیکس اکٹھا کرنے کی ذمہ داریاں سونپنے کی بجائے اسے ون ونڈو کیا جائے اور ٹیکس نیٹ میںآنے والے کو عزت و احترام اور خصوصی مراعات دی جائیں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس سے متاثر ہو کر ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں ۔
اشر ف بھٹی نے کہا کہ آئندہ مالی سال کےلئے زمینی حقائق کے برعکس ٹیکس وصولیوںکا ہدف مقرر کر دینا او ربعد ازا ں اس میں کمی کرنا کوئی کامیابی نہیں ہوگا اس لئے حکومت کو چاہیے کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے اور ان کی قابل عمل تجاویز کو دستاویز کا حصہ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس اکٹھا کرنے والے ادارے دوستانہ ماحول میں مارکیٹو ں کا سروے کریں اور چھوٹے تاجروں کےلئے کم شرح سے فکس ٹیکس کی پالیسی لائی جائے ۔