اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ حکومت نے خود اسلام آباد کا لاک ڈاﺅن کر دیا اور خود اسلام آباد بند کر رہی ہے.
یہ پہلی بار ہو گا جہاں حکومت خود اپنے دارالحکومت کو خود لاک ڈاﺅن کروا رہی ہے۔شروع دن سے پاکستان پیپلز پارٹی آزادی مارچ کو بھر پور سپورٹ دے رہی ہے ، پی پی پی عہدیدار اور کارکن مولانا فضل الرحمان کے احتجاج میں مدد کر رہے ہیں، استقبال کر رہے ہیں۔
نیب اور ہماری معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے پہلے یہ صر ف اپوزیشن کا مﺅقف تھا اور اب حکومت کا بھی یہی مﺅقف ہے ، دوسرے اداروں کا بھی مﺅقف ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ نیب آج کھلا ہے ہمیں نیب کو بند کرنا پڑے گا۔ چاہے جمہوریت کی بحالی ہو، چاہے معیشت کو درست سمت میں لانا ہو، چاہتے میڈیا کی آزادی ہو ان سارے مسائل کے سامنے جومسئلہ ہیں وہ عمران خان ہیں میں سمجھتا ہوں کہ اگر ہم عمران خان سے استعفیٰ لیتے ہیں تو ہم ان تمام مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔
عمران خان نے قومی اسمبلی فلور پر اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا اپوزیشن احتجاج کرے اور دھرنا دے وہ کنٹینر بھی بھیجیں گے اور کھانا بھی دیں گے تو اس کو یہی کرنا چاہیئے اور اپنی بات پر قائم رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کا مطالبہ ہے کہ نیا الیکشن کروانا پڑے گا اور میں سمجھتا ہوں کی ان الیکشنز کے لئے ہمیں انتخابی اصلاحات کرنا پڑیں گی اور 2018کے انتخابات یا ضمنی انتخابات کی طرح الیکشن کروانے ہیں تو ان کا کوئی فائدہ نہیں یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہیں۔