آباد ہائیکورٹ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمرتعیناتی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمرتعیناتی معطل کردی

اسلام آباد (لاہورنامہ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمرتعیناتی کا حکم معطل کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا دیا، فریقین کو نوٹس جاری کردیئے گئے ۔

پیر کو سلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ابرارالحق کی بطور ریڈ کریسنٹ سوسائٹی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل انور منصور بغیر نوٹس عدالت میں پیش ہوئے جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ ابھی تو نوٹس بھی نہیں ہوئے اور اٹارنی جنرل موجود ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت کے دوران اٹارنی جنرل انور منصور سے استفسار کیا کہ قانون بتائیں کہ کیا یہ تعیناتی خاص مدت کی تقرری کیلئے ہوتی ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ منیجنگ باڈی نے رولز بنائے ہیں جس کے مطابق چیئرمین کا تقررتین سال کے لیے ہوگا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کہا کہ چیئرمین کو ہٹانے کا طریقہ کہاں لکھا ہے۔ درخواست گزار سعید الٰہی کے وکیل نے کہا کہ رولز میں چیئرمین کو ہٹانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں۔

عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ منیجنگ باڈی نے رولز بنائے، کیسے اس کو عہدے سے ہٹایا جاسکتا ہے، رول 10 اے کے تحت چیئرمین کو برطرف تو نہیں کیا جاسکتا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایگزیکٹو کے پاس اختیار ہے کہ کسی وقت بھی چیئرمین کو برطرف کردے، چیئرمین کی برطرفی کا نوٹیفکیشن چیلنج نہیں کیا گیا، چیئرمین کے خلاف کوئی الزام نہیں اس لیے ان کو کوئی نوٹس نہیں کیا گیا۔

کیس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ سابق چیئرمین سعید الہی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا تھا کہ ان کی مدت ملازمت 9 مارچ 2020 کو مکمل ہو گی ۔ اس سے قبل نوٹس دیئے بغیر ابرار الحق کی تعیناتی غیر قانونی ہے.