اسلام آباد (لاہورنامہ) وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ اگر اپوزیشن استعفے دے گی تو اگلے روز ضمنی انتخابات کرادیں گے، اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں ،
ضمنی انتخابات میں اپوزیشن ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکے گی،کرپشن پرکسی کو این آر او نہیں دوں گا،
فوجی قیادت سے چھپ کر ملنے والوں کے بار ے میں کیا کہوں؟
مجھے ملاقاتوں کا علم ہوتا ہے ،ہماری حکومت کرپٹ نہیں اسی لئے فوجی قیادت ہمارے فیصلوں کی حمایت اورتائید کرتی ہے ،
نوازشریف کی تقریر بھارت کے بیان کی عکاسی اور حکومت و آرمی کے تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی سازش تھی،اگلے سال سے ملک میں چینی اورگندم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ،گیس بحران آئے گا جس کے لیے عوام کو تیار رہنا ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کی تقریر بھارت کے بیان کی عکاسی اور حکومت و آرمی کے تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی سازش تھی،
ہم نے تقریر نشر کرنے کی اجازت اس لیے دی کہ آزادی اظہارِ رائے کا شور برپا ہوجاتا۔
انہوں نے کہاکہ نواز شریف کھیل سے باہر ہو چکے ہیں،اس لئے وہ چاہتے ہیں کہ نہ کھیلوں گا اور نہ کھیلنے دوں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرا وژن ایک ایسا پاکستان ہے جس کے ہاتھ میں کشکول نہ ہو۔
نوازشریف اور آصف زرداری کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں دیکھتا، یہ مولانا فضل الرحمان کو اپنے ساتھ اس لیے رکھتے ہیں کیونکہ ان کے پاس افرادی قوت نہیں .
وزیر اعظم نے کہا کہ اگلے سال سے ملک میں چینی اورگندم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا کیونکہ ہم نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں 27 فیصد لوگ پائپ لائن، 73 فیصد لوگ بغیر پائپ لائن کے گیس استعمال کرسکتے ہیں،
ہمیں عوام کو گیس کے استعمال سے متعلق آگاہی دینا ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہاکہ کچھ وزیر اپنے خلاف ہی گول کر دیتے ہیں،ہر جماعت میں اختلاف رائے ہوتا رہتا ہے،سیاسی جماعتوں میں نظم وضبط بنانا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ یوٹرن ہمیشہ ایک مقصد کے لیے ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ (ن) لیگ ہو یا (ش) لیگ یہ لوگ صرف خاندانی سیاست کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ میری حکومت میں میڈیا سے رابطوں کا فقدان ہے۔
دوران گفتگو انہوں نے ایک مرتبہ پھر نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مایوس ہو چکے ہیں،
وہ فوج اور حکومت کے درمیان تاریخی ہم آہنگی کو توڑنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا ایجنڈا حکومت اور فوج کے درمیان لڑائی کرانا ہے۔حکومت اور فوج کے درمیان موجودہ ہم آہنگی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے۔
نواز شریف کی فوج کے خلاف تقریر کی خوشیاں بھارت میں منائی گئیں۔
انہوں نے کہاکہ جب بھی مسئلہ آتا ہے فوج حکومت کے پیچھے کھڑی ہوتی ہے،
وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان والا اجلاس سیکیورٹی سے متعلق تھا، بھارت گلگت بلتستان میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے این آر او دینے کی غلطی کی تھی،
میں نے پرویز مشرف کو این آر او دینے پر ہی چھوڑا تھا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شوگرمافیا سے نمٹ رہے ہیں، جس طرح چینی کی قیمتیں بڑھی ہیں ہم ایکشن لے رے ہیں،
ہم آئندہ اس طرح مافیا کو چینی کی قیمتیں نہیں بڑھانے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 15 سال سے زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتیں نہیں بڑھیں جس کی وجہ سے زندگی بچانے والی ادویات مارکیٹ سے غائب ہو گئی تھیں،
اب قیمتیں بڑھائی ہیں تاکہ مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہو۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے ، 2 ، 3سال میں پاکستان تمام مشکلات سے باہر آ جائے گا، پاکستان خوش قسمت ہے کہ چین ہمارا دوست ہے،
اچھی بات یہ ہے کہ چین کو پاکستان کی اتنی ضرورت ہے جتنی پاکستان کو چین کی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مغربی فلموں کی وجہ سے فحاشی بڑھ رہی ہے، پاکستان میں جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں، ہمیں اپنی فلموں کے ذریعے فحاشی کے خلاف کلچر کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔