کاراوی سٹی منصوبے

وزیر اعظم کاراوی سٹی منصوبے میں بین الاقوامی کمپنیوں کی گہری دلچسپی پر اطمینان کا اظہار

اسلام آباد (لاہور نامہ)وزیر اعظم عمران خان نے راوی سٹی منصوبے میں ممتاز بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کی گہری دلچسپی اور اس ضمن میں معاہدوں کے حوالے سے نمایاں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے.

کہ اس عظیم الشان منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر نہ صرف سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ عوام کو بین الاقوامی معیار کی رہائشی سہولیات بھی میسر ہوں گی۔

وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ پر پیشرفت، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبہ اور والٹن ائیر پورٹ کی منتقلی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، چیئرمین نیا پاکستان ہاسنگ اتھارٹی لیفٹینینٹ جنرل (ر)انور علی حیدر، چیئرمین راوی اربن ڈویلیپمنٹ اتھارٹی راشد عزیز اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی۔

مشیر وزیرِ اعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ، معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔
اجلاس میں راوی سٹی کے منصوبے میں بین الاقوامی اور ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے اظہار کو سراہا گیا۔اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ متحدہ عرب امارات، چائنہ اور ترکی کی تعمیرات کے شعبے میں ممتاز سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدے تکمیلی مراحل میں پہنچ چکے ہیں۔

اجلاس کو راوی سٹی منصوبے میں ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے مجوزہ قانون سازی میں پیشرفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ اجلاس کو منصوبے کے ضمن میں اراضی کی خریداری، لینڈ اور زون ڈویلپمنٹ کے حوالے سے بنائے گئے تین گروپس کی کارکردگی میں نمایاں پیشرفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

وزیراعظم عمران خان نے راوی سٹی منصوبے میں ممتاز بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کی گہری دلچسپی اور اس ضمن میں معاہدوں کے حوالے سے نمایاں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم الشان منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر نہ صرف سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ عوام کو بین الاقوامی معیار کی رہائشی سہولیات بھی میسر ہوں گی۔

اجلاس کو سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے اور والٹن ائیر پورٹ کی منتقلی کے حوالے سے ابتدائی پیشرفت اور قانونی و انتظامی پہلوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اور والٹن ائیر پورٹ کی منتقلی کے منصوبے کی سماجی اور معاشی اہمیت کے پیش نظر درپیش رکاوٹوں کو قانونی تقاضوں کے تحت جلد از جلد دور کرنے کی ہدایت کی۔
٭٭