لاہور (لاہورنامہ) پلازما کے ضرورت مند مریضوں کیلئے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کی انتظامیہ نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے شعبہ نیورالوجی میں پلازما فریسیز یونٹ قائم کر دیا ہے .
جہاں پلازما فریسیز کروانے والے مریضوں کو یہ سہولیات بلا تاخیر مفت بہم پہنچائی جائے گی جس پر نجی شعبے میں صرف ایک سیشن پر لاکھوں روپے خرچ آتے ہیں جو متوسط طبقے کے مریض متحمل نہیں ہوسکتے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر پی آئی این ایس پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے پلازما فریسیز یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ میں مریضوں کی سہولت کے لئے عملی قدم اٹھایا ہے اورایک کروڑ 30لاکھ روپے کی خطیر رقم سے ایک ہزار فریسیز کٹس خرید لی ہیں.
تاکہ مریضوں کو با آسانی یہ سہولت مفت دستیاب ہو سکے۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر نصر اللہ،پروفیسر اطہر جاوید،پروفیسر انورچوہدری، پروفیسر آصف بشیر نے پروفیسر ڈاکٹر محسن ظہیر اور ڈاکٹر شاہد مختار کی پلازما فریسیز جیسے جدید اور مہنگے علاج کا سرکاری ہسپتال میں دستیاب کرانے میں نمایاں کردار کو سرا ہا۔
طبی ماہرین نے پی آئی این ایس میں پلازما فریسیز یونٹ کے قیام کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ دماغی امراض اور اس کے علاج معالجے کے حوالے سے اپنی نوعیت آپ کا یہ ادارہ اپنا معیار بلند کرنے کیلئے کاوشیں جاری رکھے گا.
اور اس ضمن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود کا متحرک کردار بلا شبہ لائق تحسین ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر فوزیہ سجاد،ڈاکٹرز و نرسز کی بڑی تعداد موجود تھی۔
پروفیسر خالد محمود کا کہنا تھا کہ نیورالوجیکل اور اعصابی امراض میں مبتلا مریضوں کے علاج معالجے میں پلازما انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے اور دماغ اور حرام مغز کی پیچیدہ بیماریوں میں جب سوزش ہو جائے تو مریض کا جسم فوری طور پر ناکارہ ہو جاتا ہے.
ان حالات میں پلازما فریسیز کے 5سیشن ہونے ہوتے ہیں جبکہ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے فراہم کی جانے والی اس سہولت کے بعد بیک وقت 2مشینیں کام کرینگی۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر "پنز” نے مزید کہا کہ سرکاری وسائل قوم کی امانت ہیں اور مریضوں کے علاج معالجے اور فلاح و بہبود کی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دیے گئے ہیلتھ روڈ میپ اور پنجاب حکومت کے ویژن کی روشنی میں سرکاری ہسپتالوں میں معیاری سہولتیں دے کر شہریوں کا اعتماد بحال کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گے تاکہ لوگ نجی ہسپتالوں کا رخ کرنا بند کر دیں.
اور سرکاری ہسپتالوں سے مستفید ہوں۔انہوں نے صحافتی و سماجی تنظیموں، عام لوگوں اور طلباء و طالبات سے اپیل کی کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے خون عطیہ کرنے کے جذبے کو عام کریں تاکہ مریضوں کیلئے پلازما وافر مقدار میں دستیاب ہو سکے۔