لاہور (لاہورنامہ) مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، کبھی شہباز شریف تو کبھی حمزہ شہباز کو جیل بھیجا جاتا ہے ، ہم ایک ایک کیس کا وقت آنے پر ان سے حساب لیں گے ،
شہزاد اکبر سے فی الفور استعفیٰ لے کر اس کیخلاف ہائی لیول انکوائری کروائی جائے کیونکہ انہوں نے جھوٹے کیسز بنائے تھے۔
انہوں نے کہاکہ اس ملک میں احتساب کے نام پر اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنانے ہی روش 3 سالوں سے جاری ہے ۔اپوزیشن لیڈروں سمیت مختلف سینئر رہنماوں کو جھوٹے کیسوں میں جیل بھجوانے کی لمبی فہرست ہے ۔شہزاد اکبر نے یہ تمام کیسز بنائے اور گھنٹوں لمبی پریس کانفرنس میں اپوزیشن رہنماوں کی کردار کشی کرتے تھے ،آج وہ کیس کہاں گئے ۔
انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کیخلاف ایک دھیلے کی کرپشن کا نہ کوئی الزام ہے اور نہ کوئی ثبوت ،شہباز شریف نے عدالت کے سامنے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے بتایا،مسلم لیگ (ن) کے دور میں 12 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگے اور ان منصوبوں سے قوم کے اربوں روپے بچائے گئے ،
آج عوام کو غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جس کی وجہ نااہلی اور کرپشن ہے ۔شہباز شریف کے ضمانت کے کیس میں عدالت نے کہا کہ ان کیخلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔اپوزیشن رہنمائوں کیخلاف نیب نیازی گٹھ جوڑ سے کیسز بنائے گئے ،یہ صلہ ہے ملک و قوم کی خدمت کرنے کا ،شہباز شریف نے نہ صرف بجلی منصوبوں میں بچت کی بلکہ نیپرا سے بجلی کے نرخ بھی کم کروائے ۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے ،بجٹ کے فوری بعد بجلی و پٹرول ہی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ،ادویات، ایل این جی، چینی اور آٹا کے متعدد کیسز ہیں لیکن نیب نے کوئی نوٹس نہیں لیا ،کیا جیلیں صرف اپوزیشن لیڈروں کے مقدر میں ہیں ،ہم ایک ایک کیس کا وقت آنے پر ان سے حساب لیں گے ۔
میرا مطالبہ ہے کہ شہزاد اکبر سے فی الفور استعفے لے کر اس کیخلاف ہائی لیول انکوائری کروائی جائے کیونکہ انہوں نے جھوٹے کیسز بنائے تھے۔احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے ،کبھی شہباز شریف تو کبھی حمزہ شہباز کو جیل بھیجا جاتا ہے ، اپوزیشن رہنمائوں کی کردار کشی کرنے والے شہزاد اکبر کہاں گئے۔