عبدالرزاق دائود

پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں مزید توسیع مل جائے گی، عبدالرزاق دائود

لاہور(لاہورنامہ) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں مزید توسیع مل جائے گی.

اسوقت بھارت سے تجارت بند ہے، فی الحال ہماری ساری توجہ مغرب کی سرحد پر ہے ، مشرق کی طرف بعد میں دیکھیں گے،جوتا سازی کی صنعت پر توجہ دے رہے ہیں، اس کی پروڈکشن میں اضافے سے مقامی ضرورت پوری ہو گی ،اگلے مرحلے میں برآمد کی بھی پوزیشن میں ہونگے ،

پاکستان واحد ملک نہیں جہاں مہنگائی ہے اس وقت دنیا میں سٹیل ،تیل، سیمنٹ پرائس بہت زیادہ ہیں ، شپنگ پرائس بڑھ گئے ہیں ، نہیں بتا سکتا کہ ملک میں مہنگائی کب ختم ہو گی،آئی ایم ایف کے ساتھ شوکت ترین کی بات ہوئی ہے ستمبر تک صورتحال بہتر ہو جائے گی۔

ڈالر کی اونچی اڑان کے حوالے مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ سے شوکت ترین سے بات ہوئی ہے، ڈالر کی قیمت 160 سے 165 روپے تک رہنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ جوتا سازی کی صنعت پر توجہ دے رہے ہیں، اس کی پروڈکشن میں اضافے سے مقامی ضرورت پوری ہو گی اور اگلے مرحلے میں برآمد کی بھی پوزیشن میں ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری ایکسپورٹ اور لوکل پروڈکشن اہم کردار ادا کرتاہے ، کس طرح پاکستانی امریکی ڈیزائنر کے ساتھ شوز ڈیزائن کررہے ہیں، سواتی ملتانی کلچر امریکی پروڈکٹ کے ساتھ بنا رہے ہیں، ہمارے نوجوان لڑکیوں لڑکوں کو تجربہ ملے گا تو شوز انڈسٹری ایکسپورٹ بڑھے گا۔

انہوں نے کہاکہ شو انڈسٹری کو دس سال توجہ نہیں ملی لیکن اب توجہ ہے، ہم نے ڈیوٹی کم کی ہے اس لئے کہ شو انڈسٹری کو مزید ترقی ملے، ایس ایم ایز کیلئے شوز بنائے جارہے ہیں، ای ڈی ایف کی طرف سے منسٹری کامرس شو انڈسٹری کو مزید سہولیات دیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں شو امپورٹ کم ہورہاہے کیونکہ لوکل پروڈکشن بڑھ رہی ہے ، لوکل مینو فیکچر سے مزید فائدہ ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ویتنام بنگلہ دیش شوز میں آگے نکلا تو کہوں گا موبائل فون مینو فیکچرنگ میں ہم آگے نکل گئے،

ہم نے اچھی پالیسی بنائی جولائی کے مہینے میں پہلی بار موبائل فون بنا کر امپورٹ ہورہے ہیں، پانچ سے دس ہزار موبائل ایکسپورٹ کر دئیے ہیں ۔ پرانا کلچر ہر چیز کو امپورٹ کریں اب ایسا نہیں ہوگا، اس وقت جو افغانستان میں صورتحال ہے ہماری تجارت چل رہی ہے ، افغانستان کی صورتحال جیسی بھی ہے ہم تجارت کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کے ساتھ تجارت نہیں ہو رہی ویسٹن بارڈر پر توجہ ہے۔ پاکستان واحد ملک نہیں جہاں مہنگائی ہے اس وقت دنیا میں سٹیل تیل سیمنٹ پرائس بہت زیادہ ہیں ، شپنگ پرائس بڑھ گئے ہیں کنٹینرز نہیں مل رہے اس کا کرایہ بھی بڑھ گیا ہے، میں نہیں بتا سکتا کہ ملک میں مہنگائی کب ختم ہو گی۔

انہوں نے کہاکہ زراعت بہت پیچھے رہ گیا ہے کراپس اچھے ہو گئے ہیں جس سے گنجائش مل گئے ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ شوکت ترین کی بات ہوئی ہے ستمبر تک صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ ماہر معاشیات نہیں ہوں گھبرانا نہیں سب کچھ ٹھیک ہو جائیگا۔