اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کا کھلنا ایک اچھی پیش رفت ہے، سکھ یاتری اس راہداری سے اپنے مقدس مقامات کی زیارت کیلئے آئیں گے.
کاش، ہندوستان بھی اپنے رویے پر نظر ثانی کرے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایسا ہی ماحول پیدا کر دے کہ لوگ جمعہ اور عید کی نمازوں کی ادائیگی کیلئے مساجد میں جا سکیں،ہم ایسے قوانین کے نفاذ کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے ملک میں انتخابی عمل کو شفافیت ملے، لوگوں کے حقوق کو تحفظ ملے۔
بدھ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کے اقدام کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کرتارپور راہداری کا کھلنا ایک اچھی پیش رفت ہے، پاکستان نے کرونا وبا کی صورتحال کے پیش نظر صرف تین ماہ کیلئے کرتارپور راہداری کو بند کیا تھا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ ہندوستان نے گذشتہ بیس ماہ سے کرتارپور راہداری پر قدغن لگا رکھی تھی، ہندوستان اور پوری دنیا میں مقیم سکھ برادری کی جانب سے بی جے پی کی حکومت پر راہداری کھولنے کیلئے بے پناہ دباؤ تھا،بالآخر ہندوستان نے ان کے مطالبے کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ سکھ یاتری اس راہداری سے اپنے مقدس مقامات کی زیارت کیلئے آئیں گے۔انہوں نے کہاکہ میں حکومت پاکستان کی جانب سے، پاکستانی عوام کی جانب سے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے یہ راستہ کھولا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں جتنی بھی اقلیتیں ہیں انہیں اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی ہے۔