لاہور(لاہورنامہ) سینئر صنعتکار ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز نے نے ملک میں چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروبار(ایس ایم ایز) کے فروغ کیلئے انقلابی پالیسی کو خوش آئند قرار دیا ہے .
جس کے تحت30ہزار نئے کاروبار شروع کرنے والوں کو 1کروڑ روپے تک بلاضمانت قرض، ٹیکسوں میں چھوٹ، این اوسی کی شرط کے خاتمہ،کاروبار میں نقصان پر40فیصد حکومت اور کمرشل بینک برداشت کرنے،ایس ایم ایز کیلئے 4200ایکڑ اراضی مختص کرنا،کاروبارکرنے والی خواتین کو ٹیکسوں میں 25فیصد تک چھوٹ ایسے اقدامات ہیں .
جس سے ملک بھر میں صنعتی و کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط صنعتی بنیاد کی ضرورت ہے عوام کو مضبوط بنیاد نہ دی گئی تو ملک معاشی مسائل سے باہر نہیں نکل سکے گا،کاروبار میں آسانیوں سے ہی ملکی معیشت مستحکم ہوگی۔
نصر اللہ مغل نے کہا کہ آسان فنانس سکیم حکومتی اقدام نئے کاروبار کیلئے حوصلہ مند ثابت ہو گی۔پالیسی کے تحت سمال انڈسٹری کو ٹیکسوں میں 57 سے 83 فیصد تک چھوٹ ملے گی نیز انہیں این او سی کی بھی آزادی ہو گی۔ صنعتوں کے فروغ اور بیروز گاری کم کرنے کے لئے حکومت کا اس پالیسی کو کامیاب بنانا ہوگا کیونکہ سمال انڈسٹری معیشت کا اہم ستون ہے تاہم مہنگی توانائی،بے جا ٹیکسز اور سستی درآمدی اشیاء کی بھرمار اور کورونا وبا نے چھوٹے اور درمیانے کاروبار کو خاصا نقصان پہچایا ہے۔
معیشت کے پہیہ چلانے اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ سمال سکیل اور کاٹیج انڈسٹری پرغیر ضروری ٹیکسز ختم کر دیے جائیں اور اس دائرے کو مزید وسیع کیا جائے تاکہ اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں کسی بھی معیشت میں نہ صرف بیروزگاری کم کرتی ہیں بلکہ پاکستان جیسے زرعی و صنعتی ملک میں انکی شمولیت لازم و ملزوم ہے اس لیے ان کی طرف بھر پور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔