اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیراعظم عمران خان نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے توہین رسالت کے خلاف صدرپیوٹن کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے.
Just spoke to President Putin primarily to express my appreciation for his emphatic statement that freedom of speech could not be a pretext to abuse our Prophet PBUH. He is the first Western leader to show empathy & sensitivity to Muslim sentiment for their beloved Prophet PBUH
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 17, 2022
وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں اسلاموفوبیا میں خوفناک اضافے اوراس سے منسلک نفرت کو باقاعدگی سے اجاگرکیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اورروس کے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں جس میں تجارتی واقتصادی تعلقات اورتوانائی کے تعاون پرتوجہ مرکوزکی گئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کے لیے اہم ہے۔
افغانستان کو سنگین انسانی اور معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس نازک موڑ پر افغانستان کے عوام کے لیے بین الاقوامی برادری کی حمایت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔وزیراعظم نے افغان عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے افغانستان کے مالیاتی اثاثوں کے اجراء کی اہمیت پر بھی زور دیا۔دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون، اعلیٰ سطح کے تبادلے بڑھانے اور افغانستان سے متعلق معاملات پر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا اورایک دوسرے کو اپنے ممالک کے دورے کی دعوت دی۔