لاہور( لاہورنامہ) جنرل ہسپتال میں ڈاکٹرز پر تشدد کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ڈاکٹرز کو زدوکوب اور انہیں زخمی کرنے والے ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچا کر مثال بنایا جائے تاکہ آئندہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور ایسے گھناؤنے اقدام کی جرات نہ ہو سکے ۔
انہوں نے جنرل ہسپتال کے لیگل ایڈوائزر کو اس مقدمے کی مکمل نگرانی و معاونت کرنے کی ہدایت کی ۔پرنسپل نے اپنی زیر صدارت اس افسوسناک حوالے سے منعقدہ ہنگامی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز کمیونٹی مسیحاکے روپ میں اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر دوسروں کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لئے کوشاں ہیں اور ڈاکٹرزو ہسپتال کے کسی بھی ملازم کو زدو کوب قابل برداشت نہیں ہو سکتا ۔
پروفیسر الفرید ظفر نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ جنرل ہسپتال کی پولیس چوکی میں ملازمین کی تعداد میں فی الفور اضافہ کیا جائے تاکہ 24گھنٹے ہسپتال میں کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے فوری نمٹا جا سکے۔ پروفیسر الفرید ظفر نے نجی سکیورٹی گارڈز کو بھی ہمہ وقت چاک و چوبند رہنے اور ایک مریض اور ایک تیماردار کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے پر زور دیا ۔
انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ ہسپتالوں میں علاج معالجے کے دوران صبر و تحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور ڈاکٹرز اور ہسپتال کے عملے سے ہر ممکن تعاون یقینی بنائیں۔
پروفیسر الفرید ظفر کی سربراہی میں منعقدہ اس اجلاس میں اہم فیصلے کرتے ہوئے ڈاکٹرز و عملے پر تشدد کی پر زور مذمت کی گئی اور اس امر کا اعادہ کیا گیا کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے ،توڑ پھوڑ کرنے اور طبی عملے پر ہاتھ اٹھانے کی اجازت ہرگزنہیں دی جا سکے۔
اجلاس میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ لاہور جنرل ہسپتال ڈاکٹر خالد بن اسلم و دیگر انتظامی ڈاکٹرز بھی موجود تھے ۔