اکتوبر میں لانگ مارچ

اکتوبر میں لانگ مارچ کا حتمی اعلان کروں گا، عمران خان

اسلام آباد(لاہورنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اکتوبر میں لانگ مارچ کا حتمی اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت مذاکرات ہو بھی رہے ہیں اور نہیں بھی ہو رہے.

بیک ڈور مذاکرات ہوئے لیکن چیزیں کلیئر نہیں ہوئی، سب نے مل کر بھی الیکشن لڑ لیا پھر بھی نہیں جیتے، لانگ مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا، اس مارچ میں اتنی عوام نکلے گی کسی نے نہیں دیکھی ہوئی ہوگی، نوازشریف، آصف علی زرداری 90 کی سیاست کر رہے ہیں، نواز، زرداری کا وقت ختم ہو گیا ہے.

صر ف یہ چاہتا ہوں کہ آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے،کراچی میں الیکشن ہارا ہوں، پیپلز پارٹی نے کھل کر دھاندلی کی، ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن ہوا تھا، کراچی کے حلقے این اے 237میں بھی دوبارہ الیکشن ہونا چاہیے، یہ مہنگائی کم کرنے آئے تھے، اب مہنگائی 50سال میں سب سے زیادہ ہے، ملک کی ضرورت صاف شفاف الیکشن ہے، انڈسٹری بند ہو رہی ہیں، یہ ملک نہیں سنبھال سکتے ان کے پاس کوئی حل نہیں ہے۔ جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معیشت نہیں سنبھلے گی.

کہاں گئی ڈپلومیسی جوبائیڈن نے خطرناک الفاظ دہرائے کہ پاکستان دنیا کی خطرناک جگہ ہے، اس کے ساتھ نیوکلیئر پروگرام کی بات کرتے ہیں، یہ پرانا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا چل رہا ہے، 60کی دہائی میں اسلامک بم کا پروپیگنڈا مغربی اخباروں میں چلتا تھا،بھارت کے پاس ہندو بم وہ بھی ٹھیک، اسرائیل کے پاس یہودی بم ہے وہ بھی ٹھیک لیکن پاکستان کے پاس اسلامک بم ہے، یہ خطرناک ہے.

یہ پوری ایک مہم ہے جو یہ مہم چلا رہے ہیں وہ ہمارے دشمن ملک ہیں، ان کے پاس اپنی کرپشن بچانے کے سوا اور کوئی پروگرام نہیں تھا، سب کو بھی نظر آ گیا کہ ان کے پاس کوئی پروگرام نہیں، میں نے اور شوکت ترین نے اسٹیبلشمنٹ کو واضح بتا دیا تھا کہ یہ ملک نہیں سنبھالا جائے گا، معیشت نیچے چلی جائے گی، اگر ہم خدانخواستہ دیوالیہ کی جانب چلے گئے تو میرا سوال ہے کہ پانچ مہینے قبل جو میں نے کہا کہ ہم سے قیمت مانگیں گے، ہمارے پاس قیمت دینے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہو گا، اگر وہ قیمت ادا کر دی تو یوکرائن کا حال دیکھ لیں، یو کرائن کی عوام کہہ رہی ہے کہ اگر ہمارا نیو کلیئر پروگرام نہ لیتے تو آج ہمارے اوپر حملہ نہ ہوتا.

یہ ہماری نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، میں اس لئے لانگ مارچ میں تاخیر کرتا گیا تا کہ ان میں عقل آ جائے، ان کو کوئی فرق نہیں پڑنے والا، ان کا سارا ٹبر باہر ہے، فرق اس قوم کو پڑے گا.

ضمنی الیکشن میں فتح کے بعدپریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ کراچی میں الیکشن ہارا ہوں، پیپلز پارٹی نے کھل کر دھاندلی کی، میں ووٹر سپورٹرز کو خراج تحسین ادا کروں گا، پیپلز پارٹی ہمیشہ سندھ میں دھاندلی کرتی ہے، چیف الیکشن کے بارے میں آڈیو لیکس میں آگیا ہے کہ یہ ان کا آدمی ہے، ڈسکہ کے الیکشن میں ری الیکشن ہوا تھا کراچی میں بھی ری الیکشن ہونا چاہیے.

یہ الیکشن نہیں ریفرنڈم تھا، ووٹرز کو پتہ تھا ہم نے اسمبلی میں نہیں بیٹھنا تھا، ہنگو میں ہمارا امیدوار کہہ کر الیکشن لڑا کے ہم نے اسمبلی میں نہیں بیٹھنا، پھر بھی لوگوں نے ووٹ دیا، قوم اس وقت الیکشن چاہ رہی ہے، یہ حکومت ایک سازش کے ذریعے مسلط کی گئی، ان حکمرانوں کے انٹرسٹ ہی پاکستان میں نہیں ہیں، سابق وزیراعظم نے کہا کہ قوم نے ان حکمرانوں کو بار بار مسترد کیا ہے، یہ لوگ ملک کا نہیں سوچ رہے ان کا پیسہ باہر پڑا ہے، ان کا مسئلہ نہیں ہے، یہ اداروں کا ہے جن کا مفاد سب کچھ پاکستان میں ہے، میں ساڑھے تین سال کہتا رہا مخالفین این آر او مانگ رہے ہیں، خود کو بچانے کے لیے یہ باہر بھاگ گئے.

پہلے پرویز مشرف نے ان کو این آر او دیکر نقصان پہنچایا، اب ملک ترقی کر رہا تھا پھر ان کو لا کر این آر او دیا گیا، ساری قوم کو پتہ ہے جب پاکستان پر مشکل آئیگی یہ باہر بھاگ جائیں گے، میں سب اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ جتنی دیر حکمران رہیں گے ملک نیچے جائے گا، انہوں نے کہا کہ میں جب امریکا گیا ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے زیادہ عزت دی.

ٹرمپ نے افغانستان کے معاملے پر پاکستان پر بات کی تو میں نے جواب دیا، امریکا ان کی عزت کرتا ہے جو خود اپنی عزت کرتا ہے، امریکا ان کی عزت کرتا ہے جو خود اپنی عزت کرتے ہیں، یہ لوگ ٹی وی شوز میں منتیں کر رہے ہیں، پیسے دیں.

بلاول ساری دنیا گھوم رہا ہے اور سندھ سیلاب میں ڈوب رہا ہے، امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا پاکستان خطرناک ترین جگہ ہے، یہ پرانا پروپیگنڈا چل رہا ہے، جو ایسی مہم چلا رہے ہیں وہ پاکستان کے دشمن ملک ہیں، امریکی صدر کا بیان حکمرانوں کی خارجہ پالیسی کی شکست ہے،عمران خان نے کہا کہ اب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے ہم قرضے نہیں دے سکتے، یہ دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں ہم ڈیفالٹ ہو رہے ہیں.

اعظم سواتی، شہباز گل پر دورانِ حراست تشدد کیا گیا، ایک پاکستانی ہوتے ہوئے مجھے شرم آئی کہ ہم اپنے لوگوں کو ایسے ذلیل کریں گے، اعظم سواتی کے 3بجے صبح گھر گئے، ایف آئی کے لوگ اعظم سواتی کے گھر آئے اور خاندان کے سامنے مارا، 75سال کے بزرگ کو بچوں اور ملازموں کے سامنے مارا گیا، 75سالہ شہری جو ملک کا سینیٹر ہے اس پر ایسا تشدد کیا گیا، باہر کے اخبارات میں اس معاملے پر خبریں لکھی گئیں، کیا آئیں ہمیں انصاف اور عزت نہیں دیتا کیا.

سپریم کورٹ کا کام ہے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کرنا ہے،پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب اور خیبر پختوانخوا کے سپیشل سیشن بلائیں گے، یو این میں اور پورپی یونین میں بھی اعظم سواتی کے تشدد کا معاملہ بھیج رہے ہیں، سینیٹ کے چیئرمین نے پروڈکشن ارڈر نہیں جاری کیے، انہوں نے سندھ ہاﺅس میں منڈی لگائی.

ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں سائفر کا آڈیو لیکس میں پتا چل گیا، یہ مہنگائی کم کرنے آئے تھے، اب مہنگائی 50سال میں سب سے زیادہ ہے، ملک کی ضرورت صاف شفاف الیکشن ہے، انڈسٹری بند ہو رہی ہیں، یہ ملک نہیں سنبھال سکتے ان کے پاس کوئی حل نہیں ہے۔ جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معیشت نہیں سنبھلے گی،انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے خود بیان دیا تھا میں شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا تھا، حکمران عام انتخابات کروانے سے ڈر رہے ہیں،سب نے مل کر بھی الیکشن لڑ لیا پھر بھی نہیں جیتے، میں ان کو پھر وقت دے رہا ہوں، لانگ مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا، یہ الیکشن کروانے کا وقت ہے، اگر یہ الیکشن کا اعلان نہیں کرتے، میں مارچ کروں گا، اس مارچ میں اتنی عوام نکلے گی کسی نے نہیں دیکھی ہوئی ہوگی.

اب تک جو بھی ہم نے کیا آئین کے اندر رہ کر کیا ہے۔ جو بھی ضمنی الیکشن آیا سب نے دیکھ لیا عوام کہاں کھڑی ہے، اگر ایک دفعہ عوام سڑکوں پر آگئی تو انہیں روکنے کا کوئی طریقہ نہیں ہوگا،سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر ایک دفعہ ہم اگر مارچ کا اعلان کریں گے تب کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا کہاں کیا نتیجہ ہوگا، میں سب کو کہوں گا اب وقت زیادہ نہیں ہم اکتوبر سے آگے نہیں جائینگے، ہماری تیاری مکمل ہے، نواز شریف ڈرا ہوا ہے الیکشن ہوئے تو ہار جاﺅں گا.