لاہور (لاہورنامہ)سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ ٹینٹ رجسٹریشن سسٹم کے تحت جدید ٹیکنالوجی مدد سے کرایہ داروں،نجی ملازمین، مسافروں اور دیگر متعلقہ افراد کے پولیس ریکارڈ اندراج میں نمایاں بہتری آئی ہے.
ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم اور سمارٹ آئی ایپ سے ڈیٹا انٹری اور موثر چیکنگ کے نتیجے میں اشتہاری ملزمان کی گرفتاری میں بھی بیحد مدد ملی ہے۔جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لاکر سنگین جرائم میں ملوث اشتہاری ملزمان کیخلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم (ٹی آر ایس) کے تحت امسال متعلقہ افراد کے پولیس ریکارڈ اندراج میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔رواں سال 05 لاکھ 12ہزار سے زائدکرایہ داروں جبکہ 17ہزار 497 نجی ملازمین کا اندراج کیا گیا۔سمارٹ آئی سوفٹ وئیر کے ذریعے 81 لاکھ71 ہزار سے زائد افراد کا ریکارڈ چیک کیا گیاجبکہ سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے 1732 قانون شکن،جرائم پیشہ افراد اور اشتہاری مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔
ای پولیس چیک پوسٹوں پر سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے 651827اشخاص جبکہ 312482 گاڑیوں کو چیک کیا گیا۔چیکنگ کے دوران 2196 قانون شکن،جرائم پیشہ عناصر اور اشتہاری مجرم گرفتار جبکہ 2666چوری شدہ گاڑیاں بھی پکڑی گئیں۔رواں سال سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے 2142 ہوٹلز ، گیسٹ ہاوسز، ہاسٹلز اور فیکٹریوں کی چیکنگ عمل میں لائی گئی۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق کینٹ ڈویژن پولیس نے 99 ہزار،سٹی 54,756،سول لائنز 29,883، اقبال ٹاؤن ڈویژن نے44,819، ماڈل ٹاؤن 146,656 جبکہ صدر ڈویژن پولیس نے 154,675 کرایہ داروں کا اندراج کیا۔اسی طرح رجسٹریشن آف پرائیویٹ ایمپلائز (روپ) سسٹم کے تحت کینٹ ڈویژن پولیس نے2840،سٹی ڈویژن 3320،سول لائن ڈویژن نے405، اقبال ٹاؤن ڈویژن نے 4824،ماڈل ٹاؤن1214 جبکہ صدر ڈویژن پولیس نے5015 نجی ملازمین کا اندراج کیا۔
رواں سال سمارٹ آئی ایپ کے ذریعے سٹی 15746،اقبال ٹاؤن ڈویژن نے 2690607 جبکہ صدر ڈویژن پولیس نے 4311823 مسافروں کا اندراج یقینی بنایا۔سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اشتہاری و عادی مجرمان کی گرفتاری میں بے حد مدد ملی ہے۔سی پی او لاہور نے ہدایت کی کہ ٹی آر ایس کے تحت کرایہ داروں اور نجی ملازمین کی رجسٹریشن مزید بہتر بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایچ اوز شہریوں کی شکایات کی شنوائی اور داد رسی کے لئے مقررہ اوقات میں تھانوں میں لازمی بیٹھیں۔ایس پیز اور ایس ڈی پی اوز متعلقہ ایس ایچ اوز کی ڈیلی مانیٹرنگ رپورٹ مرتب کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ مقررہ اوقات میں شہریوں کی داد رسی میں غفلت پر ایس ایچ اوز کے خلاف کاروائی ہو گی۔