لاہور (لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ وطن عزیز کے چیلنجز میں کمی کے بجائے روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے پاکستانی عوام کے لئے ایک جانب جان لیوا مہنگائی، بجلی، سوئی گیس اور پانی کے بلوں کی بڑھتی قیمتوں نے جسم و جاں کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل کر دیا ہے.
تو دوسری جانب لاہور سمیت پورے صوبے میں سٹریٹ کرائمز کی تعداد میں غیر معمولی اضافے نے جینا دشوار بنا دیا ہے۔ انہوں نے لاہور میں جرائم کی شرح میں ہوشربا اضافہ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہا کہ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق لاہور میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران چوری‘ ڈکیتی‘ موٹر سائیکلوں و گاڑیوں کی چوری‘ موبائل فونز اور ہینڈ بیگ چھیننے سمیت ا سٹریٹ کرائم میں دوسو فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
عالمی آرگنائزڈ کرائم انڈیکس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جرائم کا اسکور 6.28 فیصدہے جو کہ دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہے جبکہ جرائم میں اضافے کے حوالے سے پاکستان 193 ممالک میں سے 29ویں نمبر پر، ایشیا کے 46 ممالک میں 10ویں جبکہ جنوبی ایشیا کے 8ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے۔
المیہ ہے کہ پنجاب پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق ڈکیتیوں میں 282 فیصد اضافہ ہوا ہے مگر اس کی روک تھام کے لئے حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے نیم دلی کا مظاہر ہ کیا جا رہا ہے۔تھانے عملا جرائم پیشہ عناصر کی آماجگاہ بن چکے ہیں۔
لوگوں کے جان و مال اور عزت کچھ بھی محفوظ نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ جرائم میں اضافہ کی سب سے بڑی وجہ تو مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ ملک میں اس وقت جو خوفناک مہنگائی موجود ہے وہ سفید پوش طبقے کیلئے بھی ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔
غریب طبقہ تو بالکل ہی پس گیا ہے۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی ناکام حکومتوں کی بدولت غربت کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان 116ممالک کی فہرست میں اس وقت 92ویں نمبر پر ہے۔ ملک میں شرح غربت 35.7فیصد ہو چکی ہے۔سیلاب کے بعد پاکستان کے 90 لاکھ افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں جبکہ اس سے پہلے یہ تعداد 58لاکھ افراد پرمشتمل تھی۔