اسلام آباد (این این آئی)نیب ایگزیکٹو بورڈ نے خواجہ عبدالغنی مجید، چیف ایگزیکٹو آفیسراومنی گروپ آف کمپنیز سمیت بد عنوانی کے چھ ریفرنس دائر کر نے کی منظور ی دیدی ہے جبکہ چیئر مین جسٹس ریٹائر ڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’ احتساب سب کے لیے “ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے،میگا کرپشن کے مقدما ت کو منطقی انجام تک پہنچاناہماری اولین ترجیح ہے ،نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان سے ہے ،تمام ڈائریکٹر جرلز تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت، ٹھوس شوائد اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں۔
منگل کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔ جاری بیان کے مطابق نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ۔
میڈیا سے درخواست ہے کہ اس سلسلہ میں قیاس آرائیوں سے گریز کرے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے6ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں افتخار رحیم خان ، سابق سیکرٹری ورکرز ویلفیئر فنڈ اور دیگرکےخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوردی گئی۔
ملزمان پرمبینہ طورپربدعنوانی اور فنڈزمیں خردبرد کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریبا466 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں غلام سرور سندھو، سابق ڈائریکٹراربن پلاننگ ، سی ڈی اے اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طورپربدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ڈپلومیٹک انکلیوژمیں شٹل بس سروس کیلئے 4.5ایکڑزمین الاٹ کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 408.32ملین روپے کانقصان پہنچا ۔
ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںمحمد حسین سید ، سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے فلاحی مقاصد کیلئے مخصوص پلاٹس غیر قانونی طورپرالاٹ کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںخواجہ عبدالغنی مجید، چیف ایگزیکٹو آفیسراومنی گروپ آف کمپنیز اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر جعلی اکاﺅنٹس اور غیرقانونی طور پر 7ایکڑ سرکاری اراضی کو ریگولرائز کرانے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کوتقریبا 1.422ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںاعجاز احمد خان، سابق سیکرٹری سپیشل انیشیٹو ڈیپارٹمنٹ سندھ اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
ملزمان پرمبینہ طور پر غیر قانونی طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے من پسند افراد کو پانی سپلائی سکیموں کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کوتقریبا 29.25ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںعلی گوہر ڈاہری اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر غیر قانونی طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کوتقریبا 74.85ملین روپے کا نقصان پہنچا۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’ احتساب سب کے لیےکی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
میگا کرپشن کے مقدما ت کو منطقی انجام تک پہنچاناہماری اولین ترجیح ہے ۔نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان سے ہے ۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جرلز کوہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت، ٹھوس شوائد اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔