لاہور ( این این آئی) پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے صوبے بھر کی جامعات کو عالمی درجہ بندی کے اداروں کیو ایس اور ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی بہترین جامعات کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے جامع اور مربوط حکمت عملی متعارف کروا دی ہے،جس کے تحت جامعات کی کارکردگی کو بہتر بنا کر درجہ بندی کے عالمی اداروں کے معیارات کے برابر لایا جائے گا اور سال 2021ءتک پنجاب کے 9اعلی تعلیمی اداروں کو دنیا کی 400بہترین جامعات میں شامل کروایا جائے گا۔
یہ بات ڈائریکٹر جنرل محترمہ ضیا بتول نے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن میں ایک اعلی سطحی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ اجلاس کی صدارت مشترکہ طور پر صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم راجہ یاسر ہمایوں سرفراز اور پی ایچ ای سی کے قائمقام چیئر پرسن اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب مومن علی آغا نے کی۔ اجلاس میں جامعات کے سربراہان ، نمائندگان اور محکمہ اعلی تعلیم پنجاب اور پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اعلی افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر ضیا بتول نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مجوزہ حکمت عملی دو7 مر حلوں پر مشتمل ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں پنجاب کی 9 جامعات جن میں آٹھ سرکاری اور ایک نجی یونیورسٹی شامل ہے کو ان کی سابقہ درجہ بندیوں، مضامین کے تنوع، اور جغرافیائی قربت کے اعتبار سے منتخب کیا گیا ہے ۔
سرکاری جامعات میں انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی لاہور، پنجاب ہونیورسٹی لاہور، ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، یونیورسٹی آف سرگودھا ، ویٹرنری اینڈ انیمل سائیسز یونیورسٹی لاہور، لاہور کالج فا ر ویمن یونیورسٹی ، بہاو الدین زکریا یونیورسٹی ملتان جبکہ7 نجی شعبہ سے یونیورسٹی آف لاہور کو شامل کیا گیا ہے۔ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن صوبائی محکمہ اعلی تعلیم پنجاب کے تعاون سے منتخب شدہ جامعات کے درجہ بندی کے عالمی اداروں کے ساتھ رابطے اور اشتراک کے لیے معاونت کرے گا۔
جامعات ان اداروں کے رینکنگ انڈیکیٹرز کے مطابق اپنی کارکردگی کوبہتر بنائیں گے۔ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ابتدائی مرحلہ میں ان جامعات کی کارکردگی کی جانچ کرے گااور جہاں ضرورت محسوس کی گئی تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ شرکا کو مزید بتایا گیا کہ حکمت عملی کے دوسرے مرحلے میں جامعات کیو ۔ایس اور ٹائمز ہائر ایجوکیشن کے رینکنگ انڈیکیٹرز کے مطابق اپنی پرفارمنس کو مزید بہتر بنائیں گی اس سلسلے میں جامعات استعداد کو بڑھانے کے لیے تربیت یافتہ فیکلٹی اوربہترین انسانی وسائل کا حصول ، تحقیقی فنڈنگ میں اضافہ اور سٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام وغیرہ کا اجرا کریں گی۔ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن اس تمام عمل کی نگرانی کرے گا اور جامعات کی انفرادی درجہ بندی کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن تربیت اور تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔بعد ازاں حکمت عملی کا دائرہ عمل صوبے کی دیگر نجی و سرکاری جامعات تک بڑھایا جائے گا۔
اس موقع پر جامعات کے سربراہان اور نمائندوں نے درجہ بندی کو بہتر بنانے کے پی ایچ ای سی کے اقدام کو سراہا اور تجاویز دیں ۔ اجلاس کے اختتام پر پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب اور منتخب شدہ 9 جامعات پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل کیا گیا ۔
ورکنگ گروپ جامعات کی درجہ بندی کو بہتر بنانے کے عمل کو مربوط اور سہل بنانے کے لیے صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم راجہ یاسر ہمایوں سرفراز کی سرپرستی میں پی ایچ ای سی اور ایچ ای ڈی کی مکمل معاونت سے مقاصد کے حصول کے لیے کام کرے گا۔