لاہور( آن لائن ) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی ) نے وزیراعظم عمران خان کو چین کے کامیاب چار روزہ سرکاری دورے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک میں معاشی سرگرمیاں بحال اور معیشت مستحکم ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق نے منگل کے روز بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ چین کی اعلیٰ قیادت کو وزیراعظم عمران خان کی متحرک اور فہم و فراست پر مبنی لیڈر شپ کا بھرپور ادراک ہے۔
چین نے پاکستان کے اندر غیر ملکی سرمایہ کاری کو ترغیب دینے کے لیے معاشرے کو بدعنوان عناصر سے پاک کرنے کے اقدامات پر وزیر اعظم کی تعریف کی ہے۔ میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ وزیر اعظم عمران کے حالیہ سرکاری دورہ چین کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لیے اربوں ڈالر کے معاہدے ہوئے جو تحریک انصاف کی حکومت کی عقل و دانش پر مبنی اقتصادی پالیسیوں پر چین کے اعتماد کا اظہار ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ دو دوست ملکوں کے درمیان صرف معاہدے ہی نہیں بلکہ یہ ایک اقتصادی انقلاب ہے جو دونوں حکومتوں اور نجی شعبے کو اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ان کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ حکومت نے ملک میں صنعتوں کے فروغ کے لئے اقدامات کیے ہیں لیکن اس کے لیے اب بھی بڑے پیمانے پر اصلاحاتی عمل کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ تجارت پر مبنی معیشت 20 کروڑ آبادی پر مشتمل کسی بھی قوم کے لیے پائیدار حل نہیں، ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ہمیں درآمدات کے متبادل کی حوصلہ افزائی، برآمدات میں اضافے اور انھیں متنوع کرنے اور صنعتوں پر مشتمل اور ترقی یافتہ پاکستان بنانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایک جائزہ رپورٹ تیار کرائے جس میں صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کو سامنے لایا جائے تاکہ چین میں ڈیوٹی فری مارکیٹس سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان فرنیچر انڈسٹری کے پاس عالمی مارکیٹ میں لیڈر شپ کی پوری صلاحیت ہے جس کی وجہ اس کا اختراعی کام ہے، اگر حکومت ملک میں مقامی فرنیچر کے فروغ کے لئے اقدامات کرے تو یہ صنعت بڑے پیمانے پر برآمدات کرکے ملک کو بھاری قیمتی زر مبادلہ فراہم کرنے کا موجب بن سکتی ہے، اس کے علاوہ ہرسال بیرونی فرنیچر کی درآمد پر جو بھاری زر مبادلہ خرچ کیا جارہا ہے اس سے بھی بچا جاسکتا ہے۔
انھوں نے مقامی فرنیچر سازوں سے کہا کہ وہ 5 بلین ڈالر کی چینی امپورٹ مارکیٹ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔
انھوں نے آزادانہ تجارت کے دوسرے مرحلے کی معاہدے پر دستخط کرنے پر حکومت کی بھی تعریف کی۔انھوں نے کہا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں عالمی منڈی میں پاکستان کی اقتصادی پوزیشن مستحکم ہونے کے ساتھ ساتھ 6 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔