لاہور پارکنگ کمپنی

لاہور پارکنگ کمپنی کرپشن کیس، سپریم کورٹ نے کمپنی کے سربراہ اور ساتھی کی ضمانت کی درخواستوں پر نیب سے ریکارڈ طلب کر لیا

اسلام آباد :سپریم کورٹ آف پاکستا ن نے لاہور پارکنگ کمپنی کرپشن کیس میں کمپنی کے سربراہ تاثیر احمد اور عثمان قیوم کی ضمانت کی درخواستوں پر نیب سے ریکارڈ طلب کر لیا۔

جمعرات کو سپریم کورٹ میں لاہور پارکنگ کمپنی کرپشن کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔

عدالت نے کمپنی کے سربراہ تاثیر احمد اور عثمان قیوم کی ضمانت کی درخواستوں پر نیب سے ریکارڈ طلب کر لیا۔ عدالت نے کہاکہ کیا پارکنگ سائیٹس نیلامی کے وقت پارکنگ کمپنی کے قبضہ میں تھیں؟۔عدالت نے کہاکہ آئندہ سماعت پر پارکنگ کے قبضہ سے متعلق ریکارڈ پیش کیا جائے۔

وکیل نیب عمران الحق نے کہاکہ تاثیر احمد نے بطور سربراہ اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ۔وکیل نیب عمران الحق نے کہاکہ اختیارات کےناجائز استعمال سے 80 ملین کا نقصان ہوا۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ تاثیر احمد کے خلاف الزام کیا ہے ۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ پارکنگ معاہدے میں کیا بے ضابطگیاں ہوئیں۔ وکیل ملزم نے کہاکہ جب معاہدہ ہوا تو پارکنگ سائیٹس ڈسٹرکٹ حکومت کے پاس تھیں۔

وکیل ملزم نے کہاکہ 33 سائیٹس پارکنگ کمپنی کے حوالے کیں ۔وکیل ملزم نے کہاکہ پارکنگ سائیٹس سے 45 فیصد ریونیو خزانہ میں آیا ۔وکیل نیب نے کہاکہ پارکنگ کی 246 سائیٹس تھیں۔وکیل نیب نے کہاکہ تمام کا قبضہ لاہور پارکنگ کمپنی کے پاس تھا ۔

وکیل نے کہاکہ 246 میں سے صرف 33 منافع بخش سائیٹس پر پارکنگ شروع کی گئی۔وکیل ملزم نے کہاکہ باقی 213 سائیٹس ضلعی حکومت سے کمپنی کو ملی ہی نہیں۔دلائل سننے کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ۔